حیدرآباد 28 جولائی ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ انسداد کرپشن بیورو نے ‘ جو نوٹ برائے ووٹ اسکام کی تحقیقات کر رہا ہے ‘ تلگودیشم رکن اسمبلی اے ریونت ریڈی اور تین دوسروں کے خلاف یہاں ایک مقامی عدالت میں ابتدائی چارچ شیٹ پیش کی ۔ چارچ شیٹ ریونت ریڈی کے علاوہ بشپ سیباسشین ہیری ‘ ریونت ریڈی کے معاون ادئے سمہا اور ایم جیروسلیم کے خلاف انسداد رشوت ستانی قانون کی مختلف دفعات اور تعزیرات ہند کی کچھ دفعات کے تحت پیش کی گئی ۔ چارچ شیٹ میں 39 گواہوں اور کئی دستاویزات کا حوالہ دیا گیا ہے ۔ اے سی بی کے اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس ایم ملا ریڈی نے کہا کہ ہم تحقیقاتی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ایک اور تلگودیشم رکن اسمبلی سنڈرا وینکٹ ویریا اور دوسروں کے خلاف ایک اور چارچ شیٹ پیش کرینگے ۔ مئی کے مہینے میں تلنگانہ کے نامزد رکن اسمبلی ایلوس اسٹیفنسن نے اے سی بی میں ایک شکایت درج کروائی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ریونت ریڈی نے انہیں ایم ایل سی انتخابات میں تلگودیشم کے امیدوار کے حق میں ووٹ دینے کیلئے پانچ کروڑ روپئے رشوت کی پیشکش کی ہے ۔ یہ انتخابات یکم جون کو ہوئے تھے ۔ اسٹیفنسن تلنگانہ اسمبلی میں اینگلو انڈین برادری کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ان کی شکایت پر 31 مئی کو مقدمہ درج کیا گیا تھا اور اے سی بی نے تلنگانہ اسمبلی میں تلگودیشم کے ڈپٹی لیڈر ریونت ریڈی کو سیباسشین اور سمہا کے ساتھ گرفتار کیا تھا جبکہ وہ اسٹیفنسن کو 50 لاکھ روپئے بطور پیشگی ادا کرنے پہونچے تھے ۔ تمام تینوں فی الحال ضمانت پر رہا ہیں جبکہ جیروسلیم نے ان کی گرفتاری پر حکم التوا کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے ۔ اے سی بی نے اس وقت کہا تھا کہ اس نے 50 لاکھ روپئے پیشگی ادائیگی کے سلسلہ میں اہم ثبوت آڈیو / ویڈیو ریکارڈنگ کی شکل میں اکٹھا کرلئے ہیں۔ کچھ الیکٹرانک آلات بشمول کچھ فونس جن میں کچھ آڈیو کلپس اور ویڈیو فوٹیج ہیں وہ بھی ان ملزمین کی گرفتاری کے وقت بط کئے گئے تھے ۔ ایک سی پی یو بھی ضبط کیا گیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ فارنسل لیب نے ان سب کا معائنہ کرنے کے بعد ایک رپورٹ گذشتہ ہفتے اے سی بی عدالت میں داخل کردی ہے ۔ ایک اور اے سی بی عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھی عدالت سے کچھ دستاویزات حاصل کئے ہیں جو اس کیس سے متعلق ہیں۔ کمیشن نے تلنگانہ حکومت کو اس کیس کی تفصیلی تحقیقات کرنے کو کہا تھا ۔