نوخیز نوجوانوں کو پستی کا خطرہ

جو نوجوان اپنے دوستوں سے پہلے بالغ ہوجاتے ہیں ، انھیں پستی کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ حالانکہ اس مرض کی کیفیت لڑکیوں اور لڑکوں میں مختلف ہوتی ہے۔ جلد بلوغت کئی نفسیاتی ، سی جی رویوں اور بین شخصی مشکلات کا آغاز کرتی ہے جن سے کئی سال بعد لڑکوں اور لڑکیوں کو پستی کا مرض لاحق ہونے کی پیش قیاسی کی جاسکتی ہے ۔ المانوائے یونیورسٹی کے پروفیسر نفسیات کرین ڈی رڈولف کی زیرقیادت تحقیق کے بموجب رڈولف اور ان کے ساتھیوں نے بالغ ہونے کے اوقات اور پستی کی سطحوں کا 160 نوجوانوں میں چار سال کی مدت میں مشاہدہ کیا۔ ان کی کمسنی کے ابتدائی سالوں کے دوران میں نوجوانوں نے سوالنامے اور انٹرویوز مکمل کئے تھے جن سے ان کے نفسیاتی خطرے کے عناصر ، بین شخصی دباؤ اور ساتھ نبھانے کے رویے کا تخمینہ کیا جاتا تھا ۔ والدین نے بھی ان کے سماجی تعلقات اور مشکلات کی اطلاع دی تھی ۔ یہ تحقیق ان تحقیقاتی پراجیکٹس میں سے ایک تھی جو یہ توثیق کرنے کے لئے شروع کئے گئے تھے کہ جلد بلوغت دونوں صنفوں میں وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ مایوسی کے خطرے میں اضافہ کرتی تھی اور پوشیدہ نظاموں کا پتہ چلانے کی بھی کوشش کی گئی تھی ۔ اکثر یہ سمجھا جاتا ہے کہ دوستوں کی بنسبت جلد بلوغت حاصل ہونے سے صرف لڑکیوں میں بعد کی عمر میں مایوسی پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے ۔ رڈالف نے کہا کہ ہم نے پتہ چلایا کہ جلد بالغ ہونے سے بلوغت کی طرف پیش رفت کرنے والے لڑکوں میں بھی مایوسی کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن مدت لڑکیوں سے مختلف ہوتی ہے ۔ جو نوجوان اپنے دوستوں کی بنسبت جلد بالغ ہوجاتے ہیں وہ کئی خطروں کے اعتبار سے مخدوش ہوتے ہیں جو پستی سے متعلق ہوتے ہیں ۔ ان کی خوداعتمادی کم ہوتی ہے ، الجھن زیادہ ہوتی ہے ۔ سماجی مسائل بشمول ارکان خاندان کے ساتھ تنازعات ،

دوستوں کے ساتھ اختلافات ، ان افراد کے ساتھ دوستی کا رجحان جو مصیبت میں مبتلا ہونے کے اعتبار سے مخدوش ہوں ۔ محققین نے پتہ چلایا کہ جلد بالغ ہونے والی لڑکیوں میں پستی کی سطحیں تحقیق کے آغاز میں زیادہ تھیں اور آئندہ تین سال مستحکم رہیں ۔ جلد بالغ ہونے والی لڑکیوں میں یہ اثرات مستقل تھے انھیں نمایاں طورپر کئی مشکلات کا سامنا تھا جبکہ ان کے دوست جسمانی تبدیلیوں میں ان کے ساتھ آگئے ۔ لڑکیوں میں جلد بلوغت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ فوری طورپر نفسیاتی اور ماحولیاتی خطرے پیدا کرتی ہے اور بعد میں پستی پیدا ہوتی ہے ۔ رڈالف نے کہاکہ بلوغت کی تبدیلیوں سے جلد بالغ ہونے والی لڑکیوں میں اپنے بارے میں برے ہونے کا احساس پیدا ہوتا ہے ۔ وہ سماجی مسائل سے کم موثر انداز میں نمٹ سکتی ہیں۔ منحرف دوستوں سے ملحق ہوتی ہیں۔ خطرے مول لیتی ہیں اور زیادہ دباؤ بھرے سماجی تناظر اور خلل اندازی کا تجربہ حاصل کرتی ہیں اور ان کی رشتہ داریوں کے اندر تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔ جلد بلوغت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ لڑکوں پر فوری طورپر یہ منفی اثر مرتب کرتی ہے ۔ وہ ابتداء میں کمتر سطح کی پستی محسوس کرتے ہیں ۔ بنسبت لڑکیوں کے تاہم یہ فرق وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ کم ہوتا جاتا ہے اور چوتھے سال کے اختتام تک جلد بالغ ہونے والے لڑکے نمایاں طورپر اپنی ساتھی لڑکیوں سے مختلف نہیں رہتے ۔ ان کی پستی کی طرح بھی ان کے برابر ہوجاتی ہے۔ یہ تحقیق رسالہ ’’تبدیلی اور نفسیاتی طریقہ علاج‘‘ میں شائع ہوچکی ہے ۔