نئی دہلی 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام)مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج تیقن دیا کہ جو لوگ ارونا چل پردیش کے 19 سالہ طالب علم کی موت کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مقدمہ تیز رفتار سے چلایا جائے گا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور نینونگ ایرنگ نے کہا کہ وزیر داخلہ نے یہ تیقن اس وقت دیا جبکہ انہوں نے شمال مشرقی ہند کے طلبہ کے ایک وفد کے ساتھ ان سے ملاقات کی تھی۔ اس وفد نے عاجلانہ تحقیقات اور مقتول نیڈو تانیا کے ارکان خاندان کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔
وہ بی اے سال اول کا ایک خانگی یونیورسٹی میں طالب علم تھا جو مبینہ طور پر لاجپت نگر کے علاقہ میں لوگوں کے گروپ کے حملے میں ہلاک ہوگیا تھا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ خاطیوں کو سزا دی جائے گی۔ تحقیقات تیز رفتار ہوں گی اور مقدمہ کی کارروائی بھی عاجلانہ بنیادوں پر کی جائے گی۔وفد نے مرکزی وزیر داخلہ سے 20 منٹ طویل ملاقات کی تھی اور تانیا کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ان پولیس ملازمین کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی خواہش کی گئی تھی جو مناسب کارروائی سے قاصر رہے تھے۔ ایک مخالف نسل پرستی قانون کی منظوری کا بھی مطالبہ کیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور نے کہا کہ وہ پہلے ہی ایک انتظامی کمیٹی تشکیل دینے کی وزارت داخلہ سے خواہش کرچکے ہیں جو اس قسم کے مقدمات پر نظر رکھ سکے اور انصاف کو یقینی بناسکے ۔کل نونگ ایرنگ نے طلبہ کے گروپ کے ساتھ راہول گاندھی سے بھی ملاقات کر کے مدد چاہی تھی۔