نوجوانوں کو دینی علوم سے واقف کرانے آئی ایچ او کی انوکھی مہم

حیدرآباد ۔ 22 ۔ جولائی : اصلاحی کام کے لیے بڑی عمر کا ہونا ضروری نہیں ہے چھوٹی عمر کے لڑکے بھی وہ کام کر جاتے ہیں جن کا بڑے بڑے تصور بھی نہیں کرسکتے ، آج کے اس دور میں بے پردگی فحاشی ، فحش لٹریچر ، فحش فلموں کی بھر مار ہے ۔ یہ ایسی برائیاں ہیں جو معاشرہ کی عمارت کو بڑی تیزی کے ساتھ بوسیدہ کرتی جارہی ہے ۔ ہمارے شہر حیدرآباد میں ایسے نوجوانوں کی کمی نہیں جو معاشرہ سے برائیوں کے خاتمہ کے لیے کمربستہ ہیں جن کے دل بلا لحاظ مذہب و ملت لوگوں کی خذمت کے جذبے سے سرشار ہیں ۔جو اپنے مختلف کاموں اور اقدامات کے ذریعہ اصلاح معاشرہ کا سامان کررہے ہیں ۔ ایسے ہی چند نوجوانوں نے مسلم نوجوان لڑکے لڑکیوں میں دینی تعلیم کو عام کرنے انہیں پیارے نبی ؐ کی سیرت مبارکہ سے واقف کرانے اور گناہوں کی تباہی و بربادی سے خبردار کرنے کے لیے اردو اور رومن انگلش میں کتابیں شائع کرنے کا آغاز کیا ہے

اور اس کے لیے اسلامک حیدرآباد آرگنائزیشن ( رجسٹرڈ ) قائم کی ہے ۔ اس تنظیم کی جانب سے اب تک دو کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں ۔ پہلی کتاب ’ دعوت اسلام کی نظر میں ‘ اور دوسری کتاب ’ مرد کی اصلاح اسلام کی نظر میں ‘ کے ذریعہ موسیٰ رام باغ ٹی وی ٹاور کے رہنے والے ان نوجوانوں نے نوجوان لڑکے لڑکیوں کو جو دینی کتابیں پڑھنے سے قاصر ہیں رومن انگلش میں دین سے متعلق چھوٹی چھوٹی کتابیں پڑھنے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش کی ہے ۔ آئی ایچ او کے ڈائرکٹر و بانی سید سیف الدین اور ڈپٹی ڈائرکٹر شیخ ابراہیم شریف سے ہم نے بات چیت کی ان نوجوانوں نے بتایا کہ آج کے دور میں مسلم بچے انگریزی میڈیم اسکولوں اور کالجس میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔

اردو سے اچھی طرح واقف نہیں چونکہ دینی مواد زیادہ تر اردو زبان میں موجود ہے ۔ اس لیے وہ دینی کتب کا مطالعہ نہیں کرسکتے ۔ ایسے نوجوانوں کو قرآن و حدیث علم دین اور خاص طور پر سیرت النبیؐ سے واقف کروانے کے لیے کتابوں کی اشاعت کا سلسلہ شروع کیا گیا ۔ مولانا حافظ سید عبدالواحد کامل الفقہ جامعہ نظامیہ کی تحریر کردہ ان کتابوں کو رومن انگلش میں سید سیف الدین اور شیخ ابراہیم شریف نے منتقل کیا ۔ اس اہم کام میں انہیں محمد ساجد الدین ، محمد عبدالجبار غلام توصیف ، شاہ رخ ، منصور عبدالمنان وغیرہ کا بھر پور تعاون حاصل رہا ۔ ایک استفسار پر سید سیف الدین اور شیخ ابراہیم شریف انجینئر نے بتایا کہ وہ تمام اپنے جیب خرچ کی رقم سے اصلاح معاشرہ کی تحریک چلا رہے ہیں ۔

IHO کے زیر اہتمام شائع کردہ پہلی کتاب ’ دعوت اسلام کی نظر میں ‘ نے بڑی مقبولیت حاصل کی ۔ اسکولس کالجس مسجدوں اور دیگر مقامات پر 4000 کتابیں تقسیم کی گئیں ۔ ان نوجوانوں نے یہ بھی بتایا کہ کتابوں کی فروخت سے جو رقم حاصل ہوتی ہے اس سے دوسری کتاب شائع کرنے کا انتظام کیا جاتا ہے ۔ حسن اتفاق کی بات یہ ہے کہ آئی ایچ او کی پہلی کتاب کی رسم اجراء ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے ہی انجام دی تھی اور دوسری کتاب کی بھی رسم اجراء انہی کے ہاتھوں انجام پائی ۔ اس موقع پر علی الگتمی بھی موجود تھے ۔ جناب زاہد علی خاں نے دینی جذبہ سے سرشار ان نوجوانوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان میں دعوت دین کے کام کی بہت ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ IHO کے نوجوان سوشیل میڈیا کا بہتر انداز میں استعمال کرتے ہوئے نئی نسل کو دینی علوم سے واقف کرانے کی کوشش کررہے ہیں جن کی ستائش کی جانی چاہئے ۔ سید سیف الدین اور ابراہیم شریف کے مطابق واٹس اپ کے ذریعہ لوگوں تک احادیث اور اسلامی معلومات پہنچائی جارہی ہیں ۔ فیس بک کے ذریعہ بھی دنیا کے کسی بھی مقام پر رہنے والے IHO سے جڑ سکتے ہیں ۔ اس کا ویب سائٹ islamichyderabad.com ہے ۔۔