نوبیل انعام جیتنے والی نادیہ مراد کون ہے؟

خرطوم ۔6 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) اس سال امن کا نوبیل انعام جیتنے والی نادیہ مراد کا نام برصغیر کیلئے قدرے اجنبی سہی لیکن دُنیا جانتی ہے کہ اس لڑکی کو داعش کی قید میں رہتے ہوئے کتنی تکلیفوں اور اذیتوں کو سامنا کرنا پڑا۔نادیہ مراد کا تعلق عراق کی اقلیتی یزیدی برادری سے ہے۔ اس نے داعش کے جنگجؤوں کی کنیز بن کر تین ماہ گزارے۔ اس دوران اسے کئی بار خریدا اور بیچا گیا اور قید کے دوران جسمانی اور جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2014 ء میں داعش کی قید سے نجات پانے کے بعد نادیہ مراد نے ایک مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد ریپ کے بطور جنگی ہتھیار استعمال پردُنیا کی توجہ مبذول کروانا تھا۔نادیہ مراد نے اپنے اوپر گزرنے والے حالات و واقعات کو اپنی کتاب ’’ آخری لڑکی‘‘ میں بیان کیا ہے۔ نادیہ کی یہ کتاب گذشتہ سال شائع ہوئی تھی۔نادیہ مراد کو نوبیل امن انعام سے قبل 2016 میں کونسل فار یورپ کی جانب سے واکلیو ہیومن رائٹس انعام دیا گیا تھا۔