نواز شریف کے دورہ کیلئے پاکستان نے ہنوز فیصلہ نہیں کیا

اسلام آباد /23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آج رات دیر گئے تک پیر کو منعقد ہونیوالی نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف لینے والے نریندر مودی نے نواز شریف کو دعوت دی ہے۔ اس درمیان یہ اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ حکومت میں سخت گیر عناصر کی جانب سے انھیں مخالف اور اعتراضات کا سامنا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ سے ابھی کوئی بات نہیں بتائی گئی کہ نواز شریف دورہ کریں گے یا نہیں۔

کل ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ دورہ کا فیصلہ آج یعنی بروز جمعہ کیا جائے گا۔ نواز شریف اپنے دورہ ہند کے تعلق سے تمام زاویوں کا جائزہ لے رہے ہیں اور ان اطلاعات کے درمیان کہ ان کا دورہ تجسس اختیار کرتا جا رہا ہے، نواز شریف کی دختر مریم نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ہندوستان کی نئی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہئے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ میں ذاتی طورپر سمجھتی ہوں کہ ہندوستان کی نئی حکومت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو جاری رکھا جانا چاہئے، اس سے نفسیاتی رکاوٹیں، خوف اور غلط فہمیاں دور کرنے میں مدد ملے گی۔

انھوں نے ایک اور تحریر میں لکھا ہے کہ یہ فیصلہ کرنا قائدین کا کام ہے کہ آیا ان کے ملکوں اور عوام کے درمیان امن و بھائی چارہ کو فروغ دیا جائے۔ اس بیان پر تخریب کاروں نے اندازہ لگایا کہ ان کے والد نواز شریف ہندوستان کا دورہ کرنے کے خواہاں ہیں۔ ڈان اخبار کے آن لائن نیوز ایڈیشن نے اطلاع دی ہے کہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے سفارش کی ہے کہ نواز شریف کو ہندوستان کی دعوت قبول کرنی چاہئے اور 26 مئی کو نئی دہلی میں منعقد ہو رہی نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں شرکت کرنی چاہئے۔ ایک سینئر سفارتکار نے کہا کہ اس موقع کو ہاتھ سے جانے دینا ایک غلطی ہوگی، ہم کو اس سے پرے دیکھنا چاہئے۔