لاہور، 10 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کے محل میں تعینات دو پولیس کانسٹیبلس نے مبینہ طور پر باغ سے جام توڑنے کیلئے فائرنگ کی جس کی بناء پر انہیں ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ عابد اور سف اللہ کو اس جرم پر برطرف کیا گیا کہ انہیں جام توڑنے کیلئے فائرنگ کے جرم کا مرتکب پایا گیا تھا سکیوریٹی انچارج نے ان دونوں کو نواز شریف کی قیامگاہ واقع روالپنڈی جاتی عمرہ کے ایک ممنوعہ درخت سے جام توڑتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔ سکیوریٹی انچارج نے دونوں کی سرزنش کی اور ان کے خلاف اعلی عہدیداروں کو شکایت پیش کی جس پر انہیں خدمات سے برطرف کردیا گیا۔ تاہم دونوں نے جام توڑنے کیلئے فائرنگ کرنے کے الزام کی تردید کی ہے۔ قبل ازیں جاریہ سال نواز شریف کی قیامگاہ پر تعینات 27 ملازمین پولیس کو معطل کردیا گیا تھا کیونکہ ایک بلی نے چند موروں کو ہلاک کردیا تھا اور چوکیداری پر تعینات ملازمین پولیس سوتے ہوئے پائے گئے تھے۔