مشرف کیخلاف غداری اور تحقیر دستور کیلئے مقدمہ چلانے کے احکام کا نتیجہ
لاہور ۔ 27 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نواز شریف کی دختر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہیکہ ان کے والد کو وزیراعظم کے عہدہ سے برطرف کرنے کے پس پردہ یہ ہیکہ انہوں نے سابق فوجی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ پانچ رکنی سپریم کورٹ کی بنچ نے 67 سالہ نواز شریف کو 29 جولائی کو پناما پیپرس اسکینڈل میں وزارت عظمیٰ کیلئے نااہل قرار دیا تھا۔ جب نواز شریف نے غداری کا مقدمہ مشرف کے خلاف درج کیا کیونکہ انہوں نے دستور کی تحقیر کی تھی اور 2014ء میں اسلام آباد میں ان کے خلاف دھرنا دیا گیا تھا اس وقت روزنامہ ڈان نے پناما پیپرس مقدمہ بے نقاب کیا تھا اور آخرکار اقامہ رکھنے کے باوجود سوشیل ذرائع ابلاغ کی ٹیم نے پاکستان مسلم لیگ نواز سے مریم نواز کے والد کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا تھا۔ مریم نواز نے مزید کہاکہ ان کے والد کے ساتھ ایسا اس لئے ہوا کہ انہوں نے کبھی بھی کسی کے احکام کو بے چوں و چرا قبول نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کیلئے آسان راستہ کا انتخاب مشکل نہیں تھا۔ وہ انتظامیہ کے ساتھ سودے بازی کرسکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ نواز شریف نے ہمیشہ سیدھا راستہ منتخب کیا جو ہمیشہ مشکل ہوتا ہے۔ جب آپ ایسے راستے پر ہوں تو آپ کو اس کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔ مریم نواز نے وزیراعظم پر حملہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کو ووٹ دینے والے عوام پر حملہ تھا۔ نوازشریف تبادلہ خیال کے دوران مشرف کے خلاف دستور خلاف ورزی اور غداری کے ارتکاب کے سلسلہ میں کارروائی چاہتے تھے۔ انہوں نے عدالت سے کہہ دیا تھا کہ مشرف کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ کیا پاکستان کی کوئی عدالت مشرف کو ان کے جرائم کیلئے جوابدہ بنا سکتی ہے۔ مریم نواز نے یہ مقامی عہدیداروں سے سوال کیا۔