نواز شریف دورۂ ہند سے زیادہ خوش نہیں : ڈان

اسلام آباد ۔ 6 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے اپنے دورہ ہند کے دوران ہندوستان کے اختیار کردہ رویہ سے ’’زیادہ خوش نہیں ہیں‘‘۔ پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے ایک نامعلوم قائد کے حوالہ سے روزنامہ ڈان میں خبر دی گئی ہیکہ نواز شریف کو دھوکہ دہی کا احساس ہورہا ہے۔ جب وہ وزرائے اعظم ہند و پاک کی دوبدو ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے تو ان کے ہمراہ وفد کو توقع تھی کہ ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا لیکن ہندوستان کی جانب سے کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا اس کے بجائے اپنے طور پر ایک صحافتی بیان دے دیا گیا جس میں پاکستان کے مؤقف کو ظاہر نہیں کیا گیا تھا۔ روزنامہ ڈان کی رپورٹ کے بموجب نواز مسلم لیگ کے قائد نے کہا کہ نواز شریف ہندوستان میں اپنے استقبال کے طریقہ پر ’’زیادہ خوش نہیں ہیں‘‘۔ ہندوستان کے بیان میں نہ صرف نواز شریف کا سرسری تذکرہ کیا گیا بلکہ ان کی موجودگی بھی اہمیت کو بھی مناسب انداز میں تسلیم نہیں کیا گیا۔ ہندوستان نے اچانک اور ناکافی صحافیوں بیان میں نواز شریف کو مجبورکیا کہ وہ اپنے طور پر

ایک پریس کانفرنس منعقد کریں جس میں انہوں نے محتاط لب و لہجہ والا بیان پڑھ کر سنایا کہ دورہ ہند سے جو کچھ انہوں نے حاصل کیا ہے ضائع نہیں ہوگا۔ نواز مسلم لیگ کے رکن نے کہا کہ حکومت پاکستان اب معتمدین سطح کے مذاکرات سے توقعات وابستہ کئے ہوئے ہے جس سے نواز شریف کے دورہ کے موقع پر ہندوستان اور پاکستان نے اتفاق کیا تھا۔ امکان ہیکہ ہندوستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کا کوئی کارنامہ انجام دیا جاسکے۔ نریندر مودی نے اپنی تقریب حلف برداری میں تنظیم سارک کے تمام رکن ممالک کے سربراہان حکومت کو مدعو کیا تھا۔ اس کا بنیاد مقصد وزیراعظم پاکستان کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی ترغیب دینا تھا۔