لاہور 20 جون (سیاست ڈاٹ کام )کینیڈا کے شہری پاکستانی اسکالر طاہر القادری نے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف، ان کے بھائی، بھتیجہ اور بعض اعلیٰ سطح کے کابینی وزراء کے خلاف پولیس کے دھاوے میں جو ان کی مقامی قیامگاہ اور دفاتر پر کیا گیا تھا، کئی افراد کی ہلاکت کے الزام میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور پولیس کو پیش کردہ ایک درخواست میں منہاج القرآن ٹرسٹ نے جس کے بانی علامہ طاہر القادری ہیں، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراطلاعات پرویز راشد، صوبائی وزیر عابد شیر علی، وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ اور اعلیٰ سطح کے پولیس عہدیداروں کے نام شامل ہیں، جنہوں نے رکاوٹیں ہٹادینے کی کارروائی میں حصہ لیا تھا جو علامہ طاہرالقادری کی قیامگاہ کے پاس کھڑی کی گئی تھیں۔ فیصل ٹاون پولیس اسٹیشن کو درخواست وصول ہوئی لیکن عہدیداروں کا کہنا ہیکہ وہ ان کے بالائی حکام کی منظوری کے بغیر مقدمہ درج نہیں کرسکتے۔ قائداعظم مسلم لیگ اور پاکستان سنی کونسل کے قائدین نے کل شام علامہ طاہر القادری کے حامیوں کے ساتھ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کروائی۔