حکومت کی مراعات سے محروم ، تلنگانہ کونسل میں ایم ایس پربھاکر کے بیان پر محمد محمود علی کا مثبت تیقن
حیدرآباد۔یکم۔نومبر(سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں آصف جاہ دوم نواب میر نظام علی خان کے افراد خاندان کی کسمپرسی کو دور کرنے کیلئے رکن قانون ساز کونسل مسٹر ایم ایس پربھاکر نے خصوصی توجہ دہانی کروائی۔ انہو ںنے وقفہ سوالات کے بعد خصوصی توجہ دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ریاست دکن حیدرآباد پر حکمرانی کرنے والے نواب میر نظام علی خان کے فرزند نواب تیمور علی خان اکبر جاہ بہادر کے 120 خاندان انتہائی کسم پرسی کی حالت میں زندگی گذار رہے ہیں اور انہیں موجودہ حکومت سے کوئی امداد یا وظیفہ درکار نہیں ہے بلکہ ان کی جو اراضیات حکومت نے حاصل کی ہیں ان کا معاوضہ ادا کئے جانے سے ان کے حالات سدھر جائیں گے۔ مسٹر ایم ایس پربھاکر نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام طبقات کی ترقی کو ممکن بنایا جا رہا ہے اور جو طبقہ حکمراں رہا ہے ان کے افراد خاندان اپنے حق کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے تلنگانہ قانون ساز کونسل میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اندرا پارک کی اراضی بھی آصف جاہ دوم کے خاندان کی ہے اور اس بات کو حکومت نے قبول بھی کرلیا ہے اور 1977تا1989کے دوران 28لاکھ روپئے معاوضہ بھی جاری کیا جا چکا ہے لیکن ابھی تک مابقی 70لاکھ روپئے جاری کئے جانا باقی ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ اندرا پارک کے علاوہ نظام علی خان کے خاندان کی جائیدادوں میں ٹوٹہ گوڑہ نزد افضل گنج میں جائیدادیں ہیں اور املی بن بس اسٹینڈ کے اطراف و اکناف کی جائیدادوں کے بھی 22کروڑ سے زائد کے بقایا جات ادا شدنی ہیں۔ مسٹر ایم ایس پربھاکر نے کہا کہ ان جائیدادوں کے 44کروڑ روپئے ہاؤزنگ بورڈ میں جمع کئے جا چکے ہیں لیکن ا ن کی اجرائی کے سلسلہ میں اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جبکہ خود حکومت نے اس بات کو تسلیم کیا ہے اور اس خاندان کے نام پر ہی یہ رقم جمع کی گئی ہے۔ انہو ںنے مزید بتایا کہ منی کنڈہ جاگیر میں سروے نمبر 93قدیم‘ اورنئے سروے نمبرات 102/12 کے علاوہ 102/5 اسی خاندان کی جاگیر ہے جو حکومت نے حاصل کی ہے لیکن اس کا ابھی تک کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ کندکور منڈل میں واقع اکبر جاہ موضع کے سروے نمبر 9کی اراضی بھی اسی خاندان کی ہے اور میڑچل ضلع میں سروے نمبرات 1 تا 39جو کہ اکبر جاہ پیٹ کے علاقے ہیں یہ جائیدادیں بھی اسی خاندان کی ہیں جن کا معاوضہ حکومت اداکرتے ہوئے برسوں سے انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے ان خاندانوں کی مدد کرنی چاہئے۔ مسٹر ایم ایس پربھاکر کی توجہ دہانی پر ڈپٹی چیف منسٹرو ریاستی وزیر مال تلنگانہ جناب محمد محمود علی نے ایوان کو اس بات کا تیقن دیا کہ وہ اور خود حکومت اس معاملہ کا جائزہ لے گی اور مسئلہ کی یکسوئی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ جو رقومات جمع ہونے کا ادعا کیا گیا ہے اس کا بھی جائزہ لیتے ہوئے ان کے تمام افراد خاندان کے نام پر منتقلی کے متعلق جائزہ لیا جائے گا۔