حیدرآباد۔4۔جنوری(سیاست نیوز) حکومت نمس کی ایمس کے طرز پر ترقی کے اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے اور اس سلسلہ میں اب تک 42کروڑ روپئے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ ریاستی وزیر صحت مسٹر سی لکشما ریڈی نے قانون ساز کونسل میں یہ بات بتائی ۔ انہوں نے بتایا کہ نمس کو میڈیکل کالج سے مربوط کرنے کے متعلق اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نمس ہاسپٹل کو جدید آلات سے لیس کیا جا رہا ہے اور تزئین نو و تعمیرات کیلئے 120کروڑ روپئے خرچ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ دواخانہ کو مزید ترقی دیتے ہوئے اسے ایمس کی طرح معیاری دواخانہ بنایا جاسکے۔ مسٹر لکشما ریڈی نے بتایا کہ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے 2سال کی مدت کا تعین کیا گیا ہے اور ان دو برسوں میں تمام تعمیراتی و تزئین نو کے کاموں کی تکمیل عمل میںلائی جائے گی۔جناب فریدالدین نے اس سوال کے دوران ضمنی سوال اٹھاتے ہوئے استفسار کیا کہ آیا محکمہ صحت کی جانب سے نمس ہاسپٹل میں انجیوپلاسٹی کے آلات خریدے جا رہے ہیں جن کے ذریعہ منجمد خون کا پتہ چلایا جا سکتا ہے ؟ مسٹر ایم ایس پربھاکر رکن قانون ساز کونسل نے اس دوران مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ نمس میں 5بجے کے بعد میڈیکل شاپس بند کردیئے جانے کی شکایات موصول ہو رہی ہیں ان کا جائزہ لیا جانا چاہئے علاوہ ازیں نمس میں موجود عصری آلات کی نگرانی اور انہیں چلانے کیلئے تکنیکی عملہ کی قلت کو دور کرنے کی ضرورت پر انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے نمس کی کارکردگی میں بہتری پیدا ہوگی۔ ریاستی وزیر صحت نے ان تجاویز پر عمل کو ممکن بنانے کا تیقن دیا۔