حیدرآباد ۔ 2 ؍نومبر (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے چلائی جانے والی پانچ روپئے میں دوپہر کے کھانے کی اسکیم کو بہت جلد جی ایچ ایم سی حدود میں موجود تمام سرکاری دواخانوں میں روشناس کروایا جائیگا ۔ میئر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مسٹر ماجد حسین نے آج نظامس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائینسس پنجہ گٹہ میں پانچ روپئے میں کھانے کی اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ شہریوں کو پانچ روپئے کھانا فراہم کرتے ہوئے جو رقم وصول کی جا رہی ہے اس سے شہریوں کی ضروریات کی تکمیل اور مسائل کے حل کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ علاوہ ازیں کال سنٹر اور دیگر شکایتی سل کو متحرک بنانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ اس موقع پر رکن اسمبلی مسٹر سی رامچندر ریڈی ‘ کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد مسٹر سومیش کمار کے علاوہ دیگر عہدیداروں نے نمس میں پانچ روپئے فی کس کھانے کی اسکیم کے آغاز کے سلسلہ میں منعقدہ تقریب میں شرکت کی ۔ مسٹر سی رامچندرا ریڈی رکن اسمبلی خیریت آباد نے اپنے خطاب کے دوران بتایا کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے پانچ روپئے میں کھانے کی اسکیم سے غریب شہریوں کو کافی فائدہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے اسکیم کو مزید وسعت دی جائے گی ۔ مسٹر سومیش کمار نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جی ایچ ایم سی شہر میں 50 فوڈ سنٹر کے آغاز کے لئے 11 کروڑ کا بجٹ مختص کیا ہے ۔ تا حال 16 مراکز کا آغاز کیا جا چکا ہے جہاں روزانہ 5500 افراد کو کھانا فراہم کیا جا رہا ہے ۔ بہت جلد مزید 25 مراکز کے آغاز کو یقینی بنانے کے لئے عہدیداروں کو ہدایات جاری کی جاچکی ہیں اور توقع ہے کہ آئندہ دو ہفتوں میں ان مراکز کا آغاز ہو جائے گا ۔ میئر بلدیہ کی جانب سے سرکاری ہاسپٹلس میں پانچ روپئے میں کھانے کی اسکیم کو روشناس کروانے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کمشنر مجلس بلدیہ نے کہا کہ بلدی حدود میں سرکاری دواخانوں سے رجوع والوں کی بڑی تعداد غریب طبقے سے تعلق رکھتی ہے جن کے لئے بلدیہ رات میں قیام کے انتظامات کے متعلق بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے ۔