بلدیہ کی رپورٹ کو حکومت کی منظوری
حیدرآباد ۔ /27 مئی (سیاست نیوز) پرانے شہر میں تاریخی فلائی اوور نلگنڈہ کراس روڈ تا کنچن باغ کی تعمیر اور سڑک کی توسیع کیلئے 523.37 کروڑ مختص کئے گئے ہیں اور اس مناسبت سے کاموں کا آغاز کیا جانے والا ہے ۔ بلدیہ حیدرآباد کی جانب سے حکومت کو ان کاموں سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی تھی اور حکومت نے اس رپورٹ کو منظوری دیدی ہے جس کی وجہ سے بلدیہ تعمیری کاموں سے متعلق ٹنڈرس طلب کررہا ہے اور عہدیداران کا کہنا ہے کہ یہ تمام کام دیڑھ برس کے اندر مکمل کرتے ہوئے 2020 ء تک ٹریفک کیلئے اوور برج اور سڑک کو کھول دیا جائے گا ۔ بلدیہ عظیم تر حیدرآباد پرانے شہر کی سڑکوں کو عصر حاضر کی سڑکوں میں تبدیل کرنے کے اقدامات کررہا ہے اس کے حصہ کے طور پر چارمینار کے پاس پیدل راہرو سڑک کے نام پر چارمینار کے اطراف کی سڑکوں کے ترقیاتی کام انجام دیئے جارہے ہیں ۔ املی بن بس اسٹانڈ ، چادر گھاٹ اور ملک پیٹ علاقوں سے ساگر رنگ روڈ ، سری سیلم ہائی وے ، ایرپورٹ کے درمیان آمد و رفت کیلئے نلگنڈہ کراس روڈ اور اویسی ہاسپٹل سرکل تک ہمیشہ ٹریفک بہت زیادہ رہتی ہے اور یہ سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے سڑک کنارے چنچل گوڑہ ، سعیدآباد ، مادنا پیٹ آئی ایس سدن جیسے اہم علاقے ہی ٹریفک کی اصل وجہ اور مادنا پیٹ مارکٹ آنے والے صارفین اور گاڑیوں کی وجہ سے اس سرکل کے پاس بے ہنگم شدید ٹریفک بنی رہتی ہے اور اس مسئلہ کو حل کرنے کیلئے بلدیہ نے بی بی کینسر دواخانہ تا اویسی دواخانہ 2.5 کلو میٹر فلائی اوور تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں اس سڑک کو ماسٹر پلان کے تحت کاٹ کر ترقی دی جائے گی اور تمام مذکورہ کاموں کیلئے ایک ساتھ ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے ۔ واضح ہو کہ حکومت نے پرانا پل تا آرام گھر بھی ایک فلائی اوور کی تعمیر کیلئے 636.8 کروڑ کے لاگتی کاموں کو منظوری دیدی ہے ۔ علاوہ ازیں چندرائن گٹہ سرکل کے پاس سے فلائی اوور کو بارکس کی روڈ اور کندیکل گیٹ کی جانب 37 کروڑ کی لاگت سے توسیع کو بھی حکومت نے منظوری دیدی ہے ۔