ملک کے عوام ایماندار، لیکن حکمراں دیانتدار نہیں، ٹی ۔ 20 کے دور میں رن بنانے کیلئے نہیں آؤٹ ہونے کیلئے پیسے بھی ملتے ہیں، کاروان میں عثمان الہاجری کے جلسہ سے کنہیا کمار کا خطاب
حیدرآباد۔2ڈسمبر(سیاست نیوز) ملک میں عوام ایماندار ہیں لیکن حکمراں دیانتدار نہیں ہیں۔ انتخابات میں تہذیب آشکار ہوتی ہے لیکن تلنگانہ میں 105کروڑ روپئے کی ضبطی کے بعد ایسا لگتا ہے کہ یہاں تہذیب نہیں دولت کے ذریعہ انتخابات ہو رہے ہیں۔ مسٹر کنہیا کمار نے آج حلقہ اسمبلی کاروان میں جناب عثمان بن محمد الہاجری کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ راشٹر سمیتی کی کار کے اسٹیرنگ پر امیت شاہ ہیں اور کار کے بازو نشست پر کے چندر شیکھر راؤ ہاتھ میں پتنگ لئے بیٹھے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ آج بھی رام پرساد بسمل اور اشفاق اللہ خان کی دوستی خطرہ میں نہیں ہے کیونکہ 20-20 کے اس دور میں رن بنانے کیلئے ہی نہیں بلکہ آؤٹ ہونے کے بھی پیسے ملتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ خطوط پر عوام کو بانٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔مسٹر کنہیا کمار نے کہا کہ نفرت کی سیاست کے خاتمہ کے لئے نوجوانوں کو محمد ﷺ کے بتائے ہوئے راستہ پر چلنا ہوگا ۔ کمیونسٹ پارٹی یوتھ لیڈر نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں چیف منسٹر کے سی آر نے 12 فیصد مسلم تحفظات کے سوال پر جو رویہ اختیار کیا ہے اس رویہ کی جتنی سرزنش کی جائے کم ہے۔ انہو ںنے کے سی آر کی جانب سے شکست پر آرام سے گھر میں بیٹھوں گا اور کے ٹی آر کایہ بیان کہ پارٹی کو شکست کی صورت میں وہ سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گے ۔ ان بیانات سے ایاس لگ رہا ہے کہ اس خاندان کے لئے جمہوری سیاست خاندانی تجارت ہے۔ انہو ںنے بالواسطہ طور پر مجسل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جو پتنگ نظر آرہی ہے اس پتنگ کی ڈور کہیں نظر نہیں آ رہی ہے اور لوگ جانتے ہیں کہ اس پتنگ کی ڈور کس کے ہاتھ میں ہے۔ مسٹر کنہیا کمار نے اپنے خطاب کے دورا کہا کہ جو لوگ دولت کے سہارے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور دولت کے ذریعہ ووٹ خرید رہے ہیں وہ آئندہ 5برسوں کے دوران اپنے رائے دہندوں کا سودا کریں گے۔ جناب سید عزیز پاشاہ کی زیر صدارت منعقدہ اس جلسہ عام سے کانگریس امیدوار جناب محمد عثمان بن محمد الہاجری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی تائید کے ساتھ جس طرح کے انتخابات منعقد ہو رہے ہیں ان انتخابات میں مقابلہ کو غیر جانبدارانہ رکھنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ انہو ںنے مقامی جماعت کے قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر معصوم نوجوانوں کی زندگیاں برباد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جناب عثمان بن محمد الہاجری نے کہا کہ ان کا مقابلہ لینڈ مافیا سے ہے اور ہر حال میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ و بازیابی کے علاوہ مساجد کو آباد کرنے کی مہم جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج خواہ کچھ بھی ہوں ان انتخابات کے بعد بھی وہ عوام کے درمیان اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے سرگرم عمل رہیں گے۔ جناب عثمان الہاجری کے انتخابی جلسہ میں عوام کی بڑی تعداد موجود تھی اور ان کی بھر پور تائید کی اعلان کر رہی تھی۔