فرقہ پرست عناصر جموں و کشمیر سے دور رہیں، نیشنل کانفرنس کیڈر کو پنچایت چناؤ کیلئے تیار رہنے کی تاکید
جموں 4 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نفرت کی سیاست کو ملک کے اتحاد و سالمیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے اس طرح کی سیاست پر عمل پیرا عناصر سے جموں و کشمیر سے دور رہنے کے لئے کہا ہے۔ اُنھوں نے ریاست کے عوام کو متنبہ بھی کیاکہ آنے والے پنچایت چناؤ سے قبل فرقہ وارانہ انتشار کے خلاف چوکنا رہیں۔ وہ گزشتہ روز یہاں این سی ہیڈکوارٹرس میں سینئر پارٹی قائدین کی میٹنگ سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ کسی مذہب کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اگر کوئی خطرہ ہے تو وہ نفرت کی سیاست ہے جو فرقہ پرست عناصر کے لئے ڈھال کا کام کرتی آئی ہے۔ اُنھوں نے نفرت کی سیاست پر ایقان رکھنے والوں سے کہاکہ جموں و کشمیر سے دور رہیں جسے اُنھوں نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارہ کی عمدہ مثال قرار دیا۔ پنچایت چناؤ میں عوام میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر نے اُنھیں انتشار پسند قوتوں کی چالوں کے خلاف چوکنا رہنے کا مشورہ دیا جو فرقہ وارانہ تقسیم کے ذریعہ ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ پنچایت چناؤ کو ریاست میں بنیادی سطح پر جمہوریت کو تقویت دینے کے لئے اہم موقع قرار دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے این سی کیڈر کو اِس بڑے چیلنج کے لئے تیار ہوجانے کی تاکید کی۔ اُنھوں نے کہاکہ اِس کے باوجود کہ پنچایتی راج سسٹم کے جذبہ کو پی ڈی پی ۔ بی جے پی حکمرانی نے ریاست میں بگاڑا ہے جیسا کہ پنچایتی راج ایکٹ 1989 ء میں ترمیم کردی گئی، پھر بھی این سی کا ماننا ہے کہ پنچایتیں عوام کو سیاسی طور پر بااختیار بنانے کے اہم مقامات ہوتے ہیں۔ سرپنچ کے بالواسطہ انتخاب کے ضمن میں قانون میں ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہاکہ اِس سے سسٹم کمزور ہوگا اور اُلٹ پھیر کے مواقع فراہم ہوں گے۔