بی جے پی، وی ایچ پی کا احتجاج، کے سی آر کا پتلہ نذرِ آتش
حیدرآباد۔ 11 جولائی (سیاست نیوز) ٹالی ووڈ کے نقاد کَتّی مہیش کو شہر بدر کرنے کے اندرون 48 گھنٹے حیدرآباد سٹی پولیس نے ہندو مذہبی شخصیت سوامی پریپورنا نندا کو بھی شہر بدر کردیا۔ کل رات دیر گئے جوبلی ہلز پولیس ٹیم نے سوامی کے مکان پہنچ کر شہر بدر کرنے کے احکامات ان کے حوالے کئے اور بعدازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سوامی پریپورنا نندا کو بھی 6 ماہ کیلئے شہر بدر کرتے ہوئے پولیس نے ان کے حیدرآباد میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ 45 سالہ سوامی کا تعلق کاکیناڈا سے ہے اور کتی مہیش کے خلاف شہر بدر کی کارروائی کے بعد انہیں بھی گزشتہ دو دن سے ان کے مکان واقع جوبلی ہلز میں نظربند رکھا گیا تھا۔ واضح رہے کہ سوامی پریپورنانندا 9 تا 11 جولائی شیو مندر (بوڈ اُپل) سے یادادری مندر متنازعہ ’’دھارمکا چیتنیہ یاترا‘‘ منظم کرنے کا اعلان کیا تھا جس کی پولیس نے اجازت نہیں دی اور انہیں نظربند کردیا گیا۔ سوامی کی جانب سے مسلسل اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے پیش نظر پولیس نے انہیں شہر بدر کردیا گیا ہے۔ پولیس کی جانب سے شہر بدر کی نوٹس میں یہ بتایا گیا کہ یکم نومبر 2017ء کو انہوں نے ’’راشٹریہ ہندو سینا‘‘ قائم کیا اور نارائن کھیڑ (میدک) میں اشتعال انگیز تقاریر کیں۔سوامی پریپورنا نندا کو 6 ماہ کیلئے شہر بدر کرنے کے احکامات جاری کئے جانے کے بعد ہندو بنیاد پرست تنظیموں نے ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا۔سابق مرکزی وزیر بنڈارودتاتریہ کی قیادت میں بی جے پی کے ایک وفد نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرتے ہوئے شہر بدری کے احکام سے دستبرداری کیلئے حکومت کو ترغیب دینے کی درخواست کی۔دھوبی گھاٹ، سعیدآباد چوراہا پر ہندو تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے سوامی پریپورنانندا کی گرفتاری کے خلاف چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا پتلا نذرآتش کیا اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ پولیس سعیدآباد نے احتجاج کرنے والے 4 افراد بشمول حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ کے بی جے پی صدر نرنجن یادو اور اس کے 3 ساتھیوں کو گرفتار کرلیا۔