بیتول، 2جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع کے گھوڑاڈونگري کے باشندوں نے نئے سال پر انسانیت کی ایک انوکھی مثال پیش کی۔ چلتی ٹرین میں بہار کے ایک غریب شخص کی موت ہونے پر مقامی لوگوں نے نہ صرف ہر طرح کا تعاون کیا بلکہ آپس میں چندہ جمع کرکے لاش کو بہار تک پہنچانے کے لئے گاڑی کا انتظام بھی کیا۔ میت کے ساتھ صرف اس کی بیوی اور دو معصوم بچیاں ہی تھیں۔ اطلاعات کے مطابق بنگلور سے پٹنہ جا رہی باگمتی ایکسپریس میں بہار کے سمستی پور ضلع کا محمد شاہد (25) اپنی بیوی رخسانہ (22) اور تین اور ایک سال کی دو بیٹیوں کے ساتھ اپنے گاؤں جا رہا تھا۔ بنگلور میں پیشے سے مزدور شاہد گزشتہ دو ماہ سے بیمار تھا۔ اس درمیان ٹرین میں اس کی حالت انتہائی نازک ہو گئی۔ اتوار کی دوپہر دو بجے گھوڑاڈونگري اسٹیشن پر اتار کر اسے طبی مرکز لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ انجان شہر میں مصیبت زدہ اس کی بیوی اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی۔ مقامی لوگوں کو جب اس بات کی خبر ملی تو وہ ہسپتال پہنچے اور لاش کو اس کے گھر پہنچانے کا انتظام شروع کیا۔ دریں اثنا مقامی ممبر اسمبلی منگل سنگھ کی قیادت میں کچھ ہی دیر میں رقم جمع ہو گئی، جس کے بعد لاش کو دوپہر تک ایک پرائیوٹ گاڑی سے بہار کے لئے روانہ کیا گیا۔