نظرثانی شدہ ووٹر لسٹ کی 11 جنوری کو اشاعت

11 اکٹوبر تا یکم نومبر تمام پولنگ بوگھس پر ناموں کا اندراج : بھنورلال
حیدرآباد 6 اکٹوبر (سیاست نیوز) چیف الیکٹورل آفیسر بھنور لعل نے کہاکہ حلقہ لوک سبھا ورنگل کا ضمنی انتخاب مقررہ وقت پر منعقد ہوگا۔ ضمنی انتخاب کے تعلق سے مرکزی الیکشن کمیشن شرائط و ضوابط کے حدود میں ہی اقدامات کرے گا۔ سکریٹریٹ میں واقع اپنے چیمبر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھنور لال نے کہاکہ دونوں تلگو ریاستوں آندھراپردیش و تلنگانہ کی مسودہ فہرست رائے دہندگان کا اعلان کردیا گیا ہے۔ قطعی فہرست رائے دہندگان 11 جنوری 2016 ء کو شائع کردی جائے گی۔ 31 ڈسمبر 2015 ء تک فہرست رائے دہندگان کو قطعیت دے دی جائے گی۔ رائے دہندوں کو چاہئے کہ وہ اپنا پتہ تبدیلی، ناموں کی غلطیوں اور تصحیح اور اعتراضات 4 نومبر تک پیش کریں۔ انھوں نے یکم جنوری 2016 ء کو 18 سال عمر مکمل کرلینے والے افراد سے اپنے نام فہرست رائے دہندگان میں درج کروالینے کی خواہش کی۔ شہر حیدرآباد کے ساتھ ساتھ دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ و آندھراپردیش میں فہرست رائے دہندگان کی تیاری کے لئے اب تک گھر گھر سروے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور اس سروے کے دوران بعض رائے دہندوں کی شہر سے منتقلی عمل میں آنے گھروں کے پتوں کی تبدیلی کے باعث 6.30 لاکھ رائے دہندوں کے ناموں کو فہرست رائے دہندگان سے حذف کردیا گیا۔ انھوں نے اخباری نمائندوں کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کسی ایک اہل ووٹر کا نام فہرست رائے دہندگان سے نہیں نکالا گیا بلکہ جن ناموں کو فہرست رائے دہندگان سے نکال دیا گیا، ان تمام ناموں پر مشتمل سی ڈی آج تمام سیاسی جماعتوں کو فراہم کردیئے گئے ہیں۔ بھنور لعل نے مزید کہاکہ اگر فراہم کردہ سی ڈیز میں اہل رائے دہندوں کے نام نکال دیئے گئے ہوں تو دوبارہ ان ناموں کو برقرار رکھنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ جبکہ انتقال کرجانے والے، مکانات تبدیل کرکے دیگر مقامات پر روانہ ہونے والے رائے دہندوں کے ناموں کو فہرست رائے دہندگان سے نکال دیا گیا ہے اور ان سب سے کسی ایک نے بھی اپنا نام درج کرنے سے متعلق دوبارہ اب تک رجوع نہیں ہوئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے عبوری احکامات کی روشنی میں ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار کارڈ سے مربوط کرنے کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔ بھنور لعل نے مزید کہاکہ مراکز رائے دہی پر فہرست رائے دہندگان کو رکھا گیا ہے۔ بوتھ لیول پولنگ آفیسرس کو بھی مراکز رائے دہی پر تعینات کیا گیا تاکہ رائے دہندے پولنگ آفیسروں سے ربط پیدا کرکے اپنے مسائل کی یکسوئی کرسکیں ۔ (سلسلہ صفحہ 8 پر)