حیدرآباد۔/21جنوری، ( سیاست نیوز) جناب ابراہیم بن عبداللہ مسقطی سابق رکن قانون سازکونسل نے تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کے دوران اسمبلی اور کونسل میں سیما آندھرا ارکان کی جانب سے نظام حیدرآباد کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کو نظام حیدرآباد پر نکتہ چینی کا کوئی حق حاصل نہیں کیونکہ وہ حیدرآباد کے وسائل سے استفادہ کرتے ہوئے خود تلنگانہ عوام کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ جو قائدین حیدرآباد میں ترقی کرتے ہوئے حیدرآبادی عوام کے ساتھ ناانصافی کریں اُن سے نظام حیدرآباد کی تائید کے بارے میں کس طرح توقع کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قانون ساز اسمبلی اور کونسل کی عمارتوں میں بیٹھ کر نظام حیدرآباد آصف سابع نواب میر عثمان علی خاں کو ملک دشمن اور مخالف جمہوریت قرار دینے والے یہ بھول گئے کہ وہ جس عالیشان عمارت میں بیٹھے ہیں وہ نظام حیدرآباد کی دین ہے۔
جناب ابراہیم مسقطی نے کہا کہ نظام حیدرآباد پر تنقید کرنے سے قبل سیما آندھرا قائدین کو نظام کی تعمیر کردہ عمارتوں اور سہولتوں سے استفادہ ترک کرنا ہوگا۔ اسمبلی، کونسل، سکریٹریٹ، راج بھون، ہائی کورٹ، نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس، عثمانیہ ہاسپٹل، عثمانیہ یونیورسٹی اور جوبلی ہال جیسے کارناموں کو کیا سیما آندھرا قائدین فراموش کرسکتے ہیں؟۔ انہیں چاہیئے کہ وہ ان سہولتوں سے استفادہ ترک کردیں اور پھر نظام پر انگشت نمائی کریں۔ جناب ابراہیم مسقطی نے کہا کہ نظام حیدرآباد کے ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کو نظراندازکرنا دراصل احسان فراموشی کے زمرے میںآئے گی۔انہوں نے کہا کہ جس وقت حیدرآباد کو آندھرا پردیش میں بحیثیت دارالحکومت شامل کیا گیا اسوقت شہر حیدرآباد ترقی یافتہ شہر تھا اوراس کا شمار ملک کے ترقی یافتہ پانچ شہروں میں ہوتا تھا۔ جناب مسقطی نے کہا کہ افسوس تو اس بات پر ہے کہ نظام کی تعمیر کردہ عمارتوں میں دیگر قائدین کے مجسمہ نصب کئے جارہے ہیں جبکہ نظام نے اپنی تعمیر کردہ کسی بھی عمارت میں اپنا کوئی نشان نہیں چھوڑا کیونکہ انہیں شہرت کی نہیں بلکہ عوامی خدمت کی فکر تھی۔
جناب مسقطی نے کہا کہ سقوط حیدرآباد کے بعد آندھرا پردیش کی تاریخ میں کوئی بھی حکومت اور چیف منسٹر نظام کے کارناموں کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ آج بھی حیدرآباد میں انڈر گراؤنڈ ڈرینج سسٹم نظام حیدرآباد کا کارنامہ ہے۔جناب مسقطی نے سیما آندھرا قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ نظام پر نکتہ چینی سے قبل فلاحی اوررعایا پروری کی تاریخ سے واقفیت حاصل کریں۔ حیدرآبادکا چپہ چپہ نظام کے کارناموں کی گواہی دے گا۔ جناب مسقطی نے کہا کہ نظام حیدرآبادنے ’’کام چھوڑا ہے کہیں نام نہیں چھوڑا ہے‘‘ کے مصداق کسی بھی عمارت میں اپنا یا اپنے خاندانی افراد کا کوئی مجسمہ نصب نہیں کیا۔