انصاف کے انتظامیہ پر بدنما داغ سے پہلے سدباب بہتر : چیف جسٹس
نئی دہلی۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مصرا نے آج کہا کہ نظامِ عدلیہ میں انفراسٹرکچر میں موجود خلاء کے مسئلہ کو انصاف کے انتظامیہ پر ایک داغ لگانے سے قبل بعجلت ممکنہ حل کرلیا جانا چاہئے۔ جسٹس مصرا نے جو ’’ہندوستان میں قانونی تعلیم کا بدلتا چہرہ اور سرعت انگیز انصاف رسائی میں ٹیکنالوجی، تربیت و انفراسٹرکچر کی کلیدی اہمیت‘‘ کے زیرعنوان لیکچر دے رہے تھے جس کا اہتمام سپریم کورٹ ایڈوکیٹس آف ریکارڈ اسوسی ایشن (ایس آر اے) نے کیا تھا۔ عدلیہ کے استحکام کے نتیجہ میں معیاری و سرعت انگیز انصاف یقینی ہوسکتا ہے۔ اس خلاء میں پے درے پے اضافہ کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے اور اس کو بعجلت ممکنہ اولین موقع پر حل کرلیا جانا چاہئے۔ اس سے پہلے کہ وہ انصاف کے انتظامیہ پر کوئی گہرا بدنما داغ چھوڑے اور یہ کہ دانشمندان عمل کیلئے بہت زیادہ دیر ہوجائے۔ اس ضمن میں مالیہ کی قلت و رکاوٹ کا کوئی عذر یا بہانہ نہیں ہوسکتا۔ عدلیہ کو مستحکم بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے نتیجہ میں معیاری انصاف رسانی کا نظام تیز رفتار ہوسکے۔ جسٹس مصرا کیلئے ہفتہ کا پہلا نصف مصروف ترین رہا جنہوں نے صبح میں ہندوستانی قانونی اداروں کی سوسائٹی (سیلف) اور اس کے دوسرے ادارہ سیلٹ کے زیراہتمام 10 ویں ٹیچرس ڈے ایوارڈ فنکشن کے ایک حصہ کے طور پر ’’قوم کی تعمیر میں قانونی تعلیم کے رول‘‘ کے زیرعنوان ایک سمپوزیم کا افتتاح بھی کیا۔ بعدازاں انہوں نے ’اسکاؤرا‘ کانفرنس میں شرکت کی جس کا افتتاح صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے کیا تھا۔