وزیر داخلہ اور صدورنشین شرکت سے قاصر
حیدرآباد۔/4 مئی، ( سیاست نیوز) نظام رباط مکہ مکرمہ کیلئے قرعہ اندازی کی تقریب انتخابی ضابطہ اخلاق کی نذر ہوگئی۔ حج کمیٹی اور نظام اوقاف کمیٹی میں تال میل کے فقدان کے نتیجہ میں وزیر داخلہ محمد محمود علی سمیت دیگر قائدین کو اس وقت اُلجھن کا سامنا کرنا پڑا جب وہ تقریب کے مقام پر پہنچ تو گئے لیکن وہ اس میں شریک نہ ہوسکے۔ چو محلہ پیالیس میں منعقدہ اس تقریب میں ایچ ای ایچ دی نظام اوقاف کمیٹی کے ذمہ داروں کے علاوہ وزیر داخلہ، صدر نشین وقف بورڈ، صدر نشین حج کمیٹی اور دیگر افراد کے نیم پلیٹ لگادیئے گئے تھے لیکن اچانک ہی نہ صرف نیم پلیٹس کو ہٹادیا گیا بلکہ وہاں موجود حج کمیٹی اور وقف بورڈ کے صدور نشین کو متصل کمرہ میں بیٹھنے کا مشورہ دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تقریب میں سیاسی قائدین کی شرکت کے خلاف اپنی رائے دی تھی جس کے سبب لمحہ آخر میں سیاسی قائدین کو پروگرام سے علحدہ کردیا گیا۔ نظام اوقاف کمیٹی نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ رباط چونکہ سرکاری نہیں ہے لہذا وہ اپنے طور پر سیاسی قائدین کو مدعو کرسکتی ہے۔ اسی بنیاد پر اوقاف کمیٹی نے سیاسی قائدین کو دعوت نامے روانہ کردیئے لیکن لمحہ آخر میں چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر اور تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن دونوں اداروں نے قرعہ اندازی میں سیاسی قائدین کی شرکت کی مخالفت کی ۔ وزیر داخلہ محمد محمود علی جب چو محلہ پیالیس پہنچے تو انہیں الیکشن کمیشن کے فیصلہ سے واقف کرایا گیا۔ اس طرح وہ بھی تقریب میں شریک ہوئے بغیر دیگر قائدین کے ساتھ متصل کمرہ میں بیٹھ گئے۔ عوامی نمائندوں کو جس طرح زحمت اٹھانی پڑی اس کی ذمہ داری اوقاف کمیٹی لینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس کے ذمہ داروں نے کہہ دیا کہ حج کمیٹی کا کام تھا کہ وہ الیکشن کمیشن سے اس بارے میں تحریری طور پر اجازت حاصل کرتی۔ الغرض قرعہ اندازی کی یہ تقریب سیاسی قائدین کے بغیر بے مزہ ہوکر رہ گئی اور ناظر رباط اور اوقاف کمیٹی کے ذمہ داروں نے قرعہ کا فریضہ انجام دیا۔