تاریخی عمارت کی عظمت رفتہ پامال ،نئی عمارت کی تعمیر کا منصوبہ، پہلے مرحلے میں 24 مریضوں کو تلنگانہ ویدیا پریشد کنگ کوٹھی لے جایا گیا ،رشتہ دار حیران و ششدر
حیدرآباد۔29جولائی(سیاست نیوز) عثمانیہ جنرل ہاسپٹل سے 24مریضوں کو آج ذریعہ امبولینس تلنگانہ ویدیاپریشد ہاسپٹل( ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کنگ کوٹھی )منتقل کیاگیا۔ اس موقع پر مریضوں کے ہمراہ ڈاکٹرس ‘ پیرامیڈیکل ٹیم بھی شامل تھی۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ ریاست کے چندرشیکھر رائو اچانک عثمانیہ دواخانہ کا دور ہ کرتے ہوئے دواخانے کی قدیم عمارت کی زبوں حالی پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور دواخانہ عثمانیہ کی قدیم ہرٹیج عمارت کو منہدم کرتے ہوئے ازسر نو تعمیرات کے ذریعہ نئی عمارت تعمیر کرنے کا اعلان بھی کیا تھاکے سی آر کے فیصلے کے آغاز کے طور پر عثمانیہ دواخانے کی قدیم عمارت کو خالی کرنے کے لئے عمارت کی پہلی منزل پر واقع ارتھو پیڈیک وارڈ سے مریضوں کی منتقلی کا آج سے عملی آغاز ہوا۔ہاسپٹل انتظامیہ کے مطابق منتقلی کے پہلے مرحلے میں 80کے منجملہ 24مریضوں کو تلنگانہ وادیا ودھانہ پریشد ہاسپٹل( ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کنگ کوٹھی) منتقل کیا جارہا ہے جبکہ ماباقی مریضوں کو بھی ڈسٹرکٹ ہیلت آفیسرکی سفارشات کے مطابق کنگ کوٹھی ہاسپٹل ہی منتقل کیا جائے گاحالانکہ دواخانہ عثمانیہ کی قدیم عمارت کی پہلی منزل پر ارتھوپیڈک کے علاوہ اسکن اورعلاج کے دو اور شعبے موجود ہیں
اور چار آپریشن تھیٹر جن کی منتقلی کے متعلق انتظامیہ کے ذمہ داران نے کہاکہ سلطان بازار ایریہ ہاسپٹل کو مکمل طور پر خالی کراتے ہوئے وہاں پر عثمانیہ دواخانے کی قدیم ہرٹیج عمارت کی پہلی منزل پر واقع تمام وارڈس ‘ آپریشن تھیٹرس ‘ بشمول انفرسٹچکر کو منتقل کرنے کاکام کیا جائے گا۔عثمانیہ دواخانہ کی قدیم عمارت سے مریضوں کی منتقلی کے پہلے مرحلے میں جن چوبیس مریضوں کو ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کنگ کوٹھی منتقل کیا گیا ہے وہ درج ذیل ہیںمالکاکونٹیا‘ اے راگھو ویندرا‘ بھانو پرساد‘ کم سما‘ پدما‘ سری سیلم‘ لوہیتا‘شریف‘ آر ریڈی‘وی نرسمہا‘ شیکھربھارتی‘ سریکانت‘ سرینو‘ رامو‘اظہر‘ گویند‘ سریشا‘سونا بائی‘لکشمی‘ اوشا رانی‘ فاطمہ‘ سوارنا‘ شبیر احمدجنھیں آج دوپہر کنگ کوٹھی منتقل کردیاگیا۔ دواخانے کی منتقلی کے آغاز سے مریضوں کے بشمول ان کے رشتہ داروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ مریض جہاں پر دواخانے سے منتقلی پرششد ر اورحیران ہیں وہیں پر ان کے رشتہ دار دواخانے کو مہندم کرنے کی اطلاعات پر فکر مند ہیں جبکہ عثمانیہ دواخانے کی قدیم عمارت کی مخدوشی کو بنیاد بناکر اسے مہندم کرنے کے حکومت تلنگانہ کے فیصلے پر ریاست تلنگانہ کے دانشواروں نے برہمی کا اظہار کیاہے اور ریاست تلنگانہ کے ہرٹیج جہدکار احتجاجی اور قانونی حکمت عملی کے ذریعہ حکومت کو اپنے فیصلے سے دستبرداری اختیار کرانے کی حکمت عملی تیار کررہے ہیں۔اس دوران آر ایم او عثمانیہ جنرل ہاسپٹل ڈاکٹر محمد رفیق احمد نے عوام کے اندر پائے جانے والے خدشات پر وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہاسپٹل انتظامیہ کی جانب سے نمائندگی کے بعد ہی حکومت نے عثمانیہ دواخانے کی قدیم عمارت کو خالی کرانے کا فیصلہ لیا ہے۔ )
انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے اچانک دورے کے ب
عد حکومت کو بھی عمارت کی زبوں حالی سے واقفیت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے فی الفور دواخانے کی قدیم عمارت کو خالی کرتے ہوئے مریضوں ‘ عملے اور انفرسٹکچر کو دوسرے دواخانوں میںمنتقل کرنے کے احکامات جارے کئے ہیںجس پر عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ نئی عمارت کے لئے 8لاکھ ایس ایف ٹی کی ضرورت ہے ۔ آر ایم او ڈاکٹر فاروق نے بتایا کہ علاج ومعالجہ کے ساتھ مریضوں کی زندگیوں کا تحفظ دواخانہ انتظامیہ اور حکومت کی اولین ترجیحات میں ہے مگر دواخانہ کی عمارت کی مخدوشی کے پیش نظر مریضوں کے علاوہ ڈاکٹرس کی زندگیوں کو بھی سنگین خطرات لاحق ہیں ۔ انہوں نے دواخانے کو مہندم کرنے کے متعلق حکومت کے قطعی فیصلے سے صاف طورپر انکار کرتے ہوئے کہاکہ اپنے ہنگامی دورے کے بعدچیف منسٹر کے سی آر نے دوسوکروڑ روپئے کے بجٹ کے ساتھ ایک ہرٹیج کمیٹی قائم کی ہے جس کی نگرانی راست چیف منسٹر کررہے ہیں اور اس کمیٹی میں چیف جسٹس ‘ چیف سکریٹری کے علاوہ ہرٹیج جہدکاروں کو بھی شامل کیا ہے جو دواخانے عثمانیہ کی قدیم عمارت کے متعلق رپورٹ تیار کریں گے جس کے بعد عمارت کو مہندم کرنے یا پھر تزئین نو ‘ آہک پاشی کے ذریعہ عمارت کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔آر ایم او فاروق نے مزیدبتایا کہ تجربہ کے طور پر پہلے مرحلے کی منتقلی کے بعد مریضوں ‘ عملے اور انفرسٹچکر کی منتقلی میںتیزی پیدا کی جائے گی۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو دواخانے کی منتقلی اور ہرٹیج کمیٹی رپورٹ کی بنیاد پر عثمانیہ دواخانے کی قدیم عمارت کومنہدم کرتے ہوئے وہاں پر موجود ہ عمارت کے ہو بہو عمارت تعمیر کرتے ہوئے آصف جاہ صابع کی یادگار کو برقرار رکھنے کا ادعا بھی کررہے ہیں جبکہ ہرٹیج جہدکاروں کے مطابق عمارت کے ساتھ کسی بھی قسم کا کھلواڑ ریاست تلنگانہ کی قدیم تاریخی ورثہ کے ساتھ زبردست ناانصافی ثابت ہوگا ۔ڈسٹرکٹ ہاسپٹل کنگ کوٹھی میں مریضوں کی منتقلی کے دوران کلکٹر حیدرآباد شریمتی نرملا بھی دواخانے کو پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔