واشنگٹن ، 12 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں طالبان رہنما نصیر الدین حقانی کے قتل میں تحریک طالبان فضل اللہ گروپ کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ امریکی اخبار میامی ہیرالڈ کا طالبان کمانڈر اور پاکستانی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہنا ہے کہ حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا فضل اللہ کے بطورامیر انتخاب سے تحریک طالبان پاکستان میں اختلاف پھوٹ پڑے ہیں۔اخبار نے ایک افغان طالبان کمانڈر کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ میجر جنرل ثناء اللہ نیازی کے قتل کے بعد افغان طالبان نے افغانستان میں فضل اللہ کے اڈے پرحملہ کیا تھا، نصیرالدین حقانی کا قتل اس حملے کا بدلہ ہوسکتا ہے۔اخبار کے مطابق نصیرالدین حقانی کی ہلاکت سے حقانی نیٹ ورک کی فنڈ ریزنگ میں مشکلات پیدا ہوں گی کیونکہ ان کے سعودی عرب اورعرب امارات کے حکمران خاندانوں سے قریبی تعلقات تھے۔خیال ہے کہ نصیرالدین حقانی کی والدہ بھی شارجہ میں مقیم ہیں۔کراچی میں مقیم ایک طالبان کمانڈر کے مطابق ہو سکتا ہے نصیرالدین حقانی وہی شخص ہے جوافغان طالبان کے ترجمان ذبیح الدین مجاہد کے نام سے جانا جاتاتھا۔نصیرالدین حقانی جلال الدین حقانی کے9 بیٹوں میں سب سے بڑاتھا۔ حقانی نیٹ ورک کی قیادت نصیرالدین کے سوتیلے بھائی سراج الدین حقانی کررہے ہیں۔