ایک خاص قسم کی چکنائی سے بھرپور غذا درحقیقت جسم کی نشوونما کی صلاحیت اور نظام ہضم میں اضافہ کرتی ہے ۔ ایک تحقیق کے بموجب جنینی اعتبار سے ترمیم شدہ چوہوں کے مطالعہ کے بعد ٹیکساس کے تغذیہ کے سائنس دانوں نے پتہ چلایا ہے کہ اس دریافت کے نتیجہ میں تغذیہ کی تکمیل کرنے والی دواؤں اور غذاؤں کے نظام میں تبدیلی ممکن ہے جس کا تعلق نشوونما اور جسمانی عضلات ، انسانی کی پستی میں کمی کرنے سے ہے ۔ ٹیک یونیورسٹی ٹیکساس کے شعبہ تغذیہ ، میزبانی ، اور چلر فروشی کے اسسٹنٹ پروفیسر برائے حیاتیاتی کیمیا برائے تغذیہ چاڈپیٹن کے بموجب انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے یہ دریافت کرنے کی کوشش کی تھی کہ کیا موٹے افراد کے ڈھانچہ کے عضلات میں بعض قسم کے خامرے ہوتے ہیں جو مرتکز چربی کو توڑتے ہیں۔ خامرہ کی کارکردگی کیا ہوتی ہے ، یہ معلوم کرنے کے لئے یونیورسٹی آف وسکانسن میڈیسن سے تعلق رکھنے والے ان کے ساتھیوں نے چوہوں کی جنینی اعتبار سے ردوبدل کی تاکہ ان کے عضلات مستقل طورپر خامرے پیدا کریں۔ پیٹن نے کہاکہ انھوں نے ایک قسم کا مخلوط جنین والا چوہا اور خامرے تیار کرنے والا ایک جنین لیا جو عام طورپر اپنا اظہار کرتا اور اسے ہر وقت سرگرم رکھنے کے قواعد کا تعین کرتا ہے ۔ انھوں نے پتہ چلایا کہ ان جانوروں میں جنگلی چوہوں کی بنسبت نشوونما کی ایک بہتر شرح ہوتی ہے ۔ توانائی کے بہتر استعمال اور ان جانوروں کی ورزش کی صلاحیت میں اضافہ عظیم تر ہوتا ہے ۔ یہ خامرہ ایس سی ڈی آئی کہلاتا ہے اور مرتکز چربی کو واحد غیرمرتکز چربی میں تبدیل کردیتا ہے جو بہ آسانی ہضم ہوجاتی ہے ۔ جگر یہ خامرے پیدا کرتا ہے اور اس کا انحصار استعمال کی جانے والی غذا میں چربی کی موجودگی پر ہوتا ہے ۔ چربی سے بھرپور اڈیپوز ریشہ یہ خامرہ ہمیشہ پیدا کرتا رہتا ہے اور اپنے لئے اس کے قواعد کا خود تعین کرتا ہے ۔ یہ ریشہ صرف سخت ورزش ، جسمانی عضلات میں ہوتا ہے۔ مٹاپے کی صورت میں ڈھانچہ کا عضلہ یہ خامرے پیدا کرتا ہے ۔ جنینی اعتبار سے ترمیم شدہ چوہوں میں ڈھانچہ کے عضلات کا معائنہ کرنے کے بعد ان کا جنگلی چوہوں کے عضلات سے تقابل کیا گیا ۔ پیٹن اور اس کی ٹیم نے دریافت کیا کہ کثیر غیرمرتکز چکنائیاں اعلیٰ تر سطح میں خاص طورپر لفیوٹک ترشہ موجود تھیں۔ یہ ترشہ صرف غذا سے حاصل ہوتا ہے ۔ لیفوٹک ترشہ کی بلند تر سطحیں ظاہر کرتی ہیں کہ جنینی اعتبار سے ترمیم شدہ چوہے زیادہ مقدار میں غذا استعمال کرتے ہیں۔ پیٹن کی ٹیم نے پتہ چلایا کہ ترمیم شدہ چوہوں کا وزن جنگلی چوہوں سے کم تھا ۔ علاوہ ازیں ان کی جسمانی مشقت کی صلاحیت زیادہ تھی ۔ انھوں نے کہا کہ جنینی اعتبار سے ترمیم شدہ جانوروں میں نشوونما اور ہاضمہ کی شرح اعلی تر تھی ۔