مرکزی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن، غلام نبی آزاد کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 29 مئی (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن راجیہ سبھا مسٹر غلام نبی آزاد نے کہا کہ نریندر مودی کا نعرہ ’’میک ان انڈیا‘‘ ’’فیک ان انڈیا‘‘ میں تبدیل ہوگیا۔ مرکزی حکومتکی ایک سالہ کارکردگی مایوس کن ہے۔ این ڈی اے اور ٹی آر ایس حکومتوں کا ہنی مون پریڈ ختم ہوگیا اور دونوں حکومتوں کی الٹی گنتی شروع ہوگئی۔ سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے بیرونی ممالک میں ہندوستانیوں کو شرمسار کرنے کا الزام عائد کیا۔ ایک سال کی تکمیل پر وزیراعظم کی جانب سے قوم کیلئے جاری کردہ کھلے مکتوب کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر کانگریس کے سینئر قائد وائیلار روی ، صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی ورکنگ پریسیڈنٹ ملوبٹی وکرامارک قائد اپوزیشن تلنگانہ کونسل مسٹر محمد علی شبیر رکن قانون ساز کونسل مسٹر پی سدھاکر ریڈی بھی موجود تھے۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ وزیراعظم کا جاری کردہ مکتوب انتخابی وعدوں کے مماثل ہے، جس میں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر کوئی تبصرہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے قیمتوں پر کنٹرول کرنے کا جو دعویٰ کیا ہے وہ صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے۔ عالمی منڈی میں خام تیل گھٹ کر 58 ڈالر ہوگیا ہے۔ پٹرول کی قیمت 35 تا 40 روپئے فی لیٹر ہونی چاہئے جبکہ 66 تا 70 روپئے فی لیٹر فروخت کیا جارہا ہے یو پی اے حکومت کے دوران عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت فی بیارل 120 تا 122 ڈالر تھا۔ تب کانگریس نے 70 روپئے فی لیٹر پٹرول فروخت کیا تھا۔ عالمی مارکٹ میں پٹرول کی قیمتیں گھٹ جانے سے مرکزی حکومت کو 75 ہزار کروڑ روپئے کی بچت ہوئی ہے۔ باوجود اس کے آر ٹی سی بسوں اور ریلوے کی شرحوں میں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 17 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ دیہی معیشت بکھر گئی ہے۔ نوجوانوں کو ہر سال 2 کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا گیا مگر 2 ہزار ملازمتیں بھی نہیں دی گئی۔ ایکسپورٹ 11 فیصد گھٹ گیا۔ کالادھن واپس لانے اور ہر شہری کے بنک اکاونٹ میں 15 تا 20 لاکھ روپئے جمع کرنے کے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا۔ ( سلسلہ صفحہ 8 پر )