نئی دہلی 28 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) راجیہ سبھا میں اپوزیشن ارکان اور سرکاری بنچوں کے درمیان گرما گرما مباحث ہوئے دونوں جانب لفظی جھڑپ اس لئے ہوئی کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بیرون ملک ہندوستان کی تذلیل کی ہے ۔مودی نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ہندوستان میں گذشتہ 60 سال سے پھیلائی گئی گندگی کو صاف کرنا چاہتی ہے اس مسئلہ پر راجیہ سبھا کی کارروائی میں مسلسل خلل پیدا ہوا تو 3 مرتبہ کارروائی کو ملتوی کردیا گیا۔ اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے نریندر مودی نے ملک کے وقار کو ٹھیس پہونچائی اور اس کو تذلیل کیا ہے ۔ انہو ںنے بیرون ہند ایسے تبصرے کئے تھے کہ اس سے دیار غیر میں رہنے میں ملک کی رسوائی ہوتی ہے ۔
اس پر ایوان کے قائد اور وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ وزیراعظم کو یہ اختیار ہے کہ وہ اپنی حکومت کی ترجیحات کو پیش کریں۔ وزیر اعظم اپنے بیرون دوروں پر تبصرے کرنے کے مجاز ہیں۔ گذشتہ 60 سال کے دوران جو کچھ ہوا ہے اس کو ان کی حکومت صاف کرنا چاہتی ہے ۔ ارون جیٹلی نے جنتادل یو اور سی پی آئی ایم پر بھی تنقید کی کہ آیا یہ پارٹیاں یہ سوچتی ہیں کہ ہندوستان کی رشوت ستانی کے واقعات سے تذلیل نہیں ہوئی بلکہ ان واقعات کا حوالہ دینے سے ہوتی ہے۔ کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما نے قاعدہ 267 کے تحت کارروائی کو معطل کرنے کیلئے ایک نوٹس کے ذریعہ مسئلہ کو اٹھایا تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ وزیر اعظم کے دورہ جرمنی اور کناڈا کے دوران جو ریمارکس کئے گئے تھے اس سے ملک کے وقار کو ٹھیس پہونچی ہے ۔ ان کا استدلال تھا کہ وزیر اعظم نے بیانات دے کر پنے ہی ملک کو بدنام کیا ہے ۔ ان کے اس خیال کی شرد یادو کی پارٹی جنتادل یو کے بشمول اپوزیشن پارٹیوں نے حمایت کی اس الزام کا پر زور جواب دیتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کانگریس کی بنچوں کو رشوت ستانی کا صفایا کرنے کی بات پر مایوسی ہوتی ہے۔
انہیں جنتادل یو کے صدر شرد یادو اور سی پی آئی ایم کے قائدین کے ریمارک پر حیرت ہوتی ہے۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ مجھے تعجب ہوتا ہے کہ سی پی آئی ایم کا نظریہ نیا ہے وہ سمجھتی ہے کہ ہندوستان کی بد نامی رشوستانی کے واقعات سے نہیں ہوئی بلکہ صرف اس طرح کے واقعات کا حوالہ دینے سے ہندوستان بد نام ہوا ہے ۔ جیٹلی نے کہ کانگریس رکن (آنند شرما اور دیگر کو یہ محسوس ہونا چاہئے کہ آج کی ٹیکنالوجی میں آیا آپ ہندوستان میں اسکام پر بحث کرنے میں یا ہندوستان کے باہر برلن میں اس کا تذکرہ کرنے میں اس بات کو انٹر نیٹ کے دریعہ دنیا میں ہر جگہ پہونچایا جاتا ہے ۔ سٹیلائٹ اس کو ہر جگہ پہونچانا ہے ۔ اگر میں یہاں بیٹھ کر اس موضوع پر بحث کرتا ہوں تو ساری دنیا کے لوگ اس کو دیکھیں گے۔لہذا حقیقت سے ردو گردانی نہیں کی جاسکتی کہ جو یہاں بحث کی جاتی ہے اسے تو بیرون ملک نہیں کیا جاسکتا ۔ شرد یادو پر تنقید کریت ہوئے جیٹلی نے کہا کہ وہ ملک کے تمام سوشلسٹ لیڈروں کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ انہو ںنے اس وقت کی کانگریس حکومت پر تنقید کرتے تھے کہ اس کے قائدین جب کبھی بیرون دورہ کرتے تھے تو ملک میں انسان حقوق کی خلاف ورزی پر تبصرہ کرتے تھے۔ جیٹلی نے کہا کہ حکومت اس مسئلہ پر بحث کیلئے تیار ہے ۔ بلا شبہ بحث کے دوران گذشتہ 60 سال میں جو کچھ ’’اسکامس ‘‘ ہوئے ہیں تمام پر بحث ہوگی۔