حیدرآباد /22 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ سبم ہری نے کہا کہ نریندر مودی اور چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کے بعد وہ اپنی سیاسی حکمت عملی کا فیصلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ وہ بہت جلد بی جے پی کے عہدۂ وزارت عظمٰی کے امیدوار نریندر مودی اور سربراہ تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کریں گے اور ضرورت پڑنے پر وہ صدر لوک ستہ جے پرکاش نارائن سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں۔ چند دنوں سے وائی ایس آر کانگریس کی تنقیدوں کا نشانہ بننے والے مسٹر سبم ہری نے کہا کہ وہ کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے ہیں اور
میعاد ختم ہونے تک پارلیمنٹ میں کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کا اعلان وہ پہلے ہی کرچکے ہیں، جس پر آج بھی وہ اٹل ہیں۔ انھوں نے صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی پر سخت برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف گمراہ کن مہم چلائی جا رہی ہے۔ انھوں نے جگن اور ان کی پارٹی کو خاموشی اختیار کرنے کا مشورہ دیا، بصورت دیگر ان کے حامی ضلع وشاکھا پٹنم کے مختلف مقامات پر جگن کے پتلے نذر آتش کریں گے۔ انھوں نے اپنے حامیوں کو صبر و تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کرکے کانگریس نے بہت بڑی غلطی کی ہے، لہذا آئندہ وہ کانگریس کے ٹکٹ پر مقابلہ نہیں کریں گے۔
محکمہ اقلیتی بہبود میں متحرک و فعال عہدیداروں کی خدمات طویل عرصہ سے مامور عہدیداروں کے تبادلوں کا آغاز
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جنوری (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے عہدیداروں کی بڑے پیمانہ پر تبدیلی کا آغاز ہوچکا ہے۔ آئندہ تین ماہ میں مکمل بجٹ کے خرچ کو یقینی بنانے میں محکمہ اقلیتی بہبود کے سکریٹری اور کمشنر اقلیتی بہبود نے متحرک عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے اقلیتی بہبود محکمہ میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں کی فہرست تیار کی جارہی ہے تاکہ ان کا تبادلہ کرتے ہوئے دیگر محکمہ جات سے فعال عہدیداروں کی خدمات حاصل کی جائیں۔ حکومت نے آج محکمہ اقلیتی بہبود کی ڈپٹی سکریٹری انورادھا اور اسسٹنٹ سکریٹری ایم اے رشید کا تبادلہ کردیا ہے ۔ مسز انورادھا کا محکمہ تعلیم اور ایم اے رشید کا محکمہ بہبودی خواتین و اطفال میں تبادلہ کیا گیا۔ اس سلسلہ میں آج احکامات جاری کئے گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں مینجنگ ڈائرکٹر اقلیتی فینانس کارپوریشن کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے محمد ہاشم شریف کی خدمات محکمہ مال کو واپس کردی گئیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ محکمہ اور اس سے وابستہ اداروں میں اہم ذمہ داری پر مامور کرنے کیلئے دیگر محکمہ جات کے بعض عہدیداروں کے نام زیر غور ہیں۔