احمدآباد ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) گجرات ہائیکورٹ نے 2002ء کے نروڈہ پاٹیہ کے فسادات سے متعلق ایس آئی ٹی کی خصوصی عدالت کو چیلنج کرتے ہوئے دائر کردہ متعدد درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کردیا ہے۔ نروڈہ پاٹیہ فسادات کے دوران 97 افراد کے قتل عام کے اس مقدمہ میں اس وقت کی نریندر مودی کی ریاستی حکومت کے ایک سابق وزیر کو 28 سال کی سزائے قید دی گئی تھی۔ جسٹس ہرشادیوان اور جسٹس اے ایس سوپہیا پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے حریف فریقوں کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کردیا۔ اس بنچ نے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کی طرف سے دائر کردہ درخواست کی سماعت بھی کی جس نے ایس آئی ٹی عدالت کی طرف سے 30 اگست 2012ء کو 29 ملزمین کی برأت کو چیلنج کیا تھا۔ بی جے پی کی ایک سینئر لیڈر اور سابق وزیر مایاکوڈنانی کو 28 سال کی قید اور بجرنگ دل کے سابق لیڈر بابو بجرنگی کو تاحیات قید کی سزاء دی گئی تھی۔ کوڈنانی کے وکیل ہاردک داوے نے کہا کہ ہائیکورٹ نے کوڈنانی کی ایک درخواست پر بھی اپنا حکم محفوظ کردیا ہے۔ ان کی یہ درخواست بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے علاوہ بشمول سابق رکن اسمبلی امریش پٹیل سات دوسروں کو بحیثیت گواہ طلب کرنے کی استدعا کی تھی۔ بنچ نے اس مقام کا معائنہ بھی کیا جہاں 97 افراد کا قتل عام ہوا تھا اور ان میں اکثر افراد کا تعلق اقلیتی طبقہ سے تھا۔