نروڈا گام کیس : مایا کوڈنانی کچھ دیر تک فساد کے مقام پر تھی

احمدآباد 3 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) ایس آئی ٹی جو 2002 ء کے گجرات فسادات کے نروڈاگام قتل عام کیس کی تحقیقات کررہی ہے، اُس نے آج یہاں خصوصی عدالت کو بتایا کہ کلیدی ملزم اور سابق ریاستی وزیر مایا بین کوڈنانی مقام واردات پر تقریباً 10 منٹ تک موجود رہیں اور ہجوم کو مشتعل کرنے کے بعد چلی گئی۔ آج کی سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پراسکیوٹر گورنگ ویاس نے خصوصی جج ایم کے دوے کو بتایا کہ عینی شاہدین کی شکل میں ٹھوس ثبوت سے ثابت ہوتا ہے کہ 28 فروری 2002 ء کو صبح 9 بجے کے آس پاس کوڈنانی نروڈاگام میں موجود تھی۔ یہ گودھرا ٹرین میں آتشزنی کے واقعہ کے ایک روز بعد کا معاملہ ہے۔ ڈیفنس کے گواہوں پر سوال اُٹھاتے ہوئے جنھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ اُس روز کوڈنانی یا تو گاندھی نگر میں گجرات اسمبلی میں تھی یا احمدآباد میں اپنے اسپتال میں یا پھر سولا سیول ہاسپٹل میں تھی، ویاس نے کہاکہ اِس طرح کے گواہان صرف کوڈنانی کو بچانے کے لئے عدالت میں پیش کئے گئے۔ کوڈنانی نے اپنے دفاع میں عدالت کے روبرو دعویٰ کیا تھا کہ 28 فروری کی صبح کے وقت وہ گاندھی نگر میں گجرات اسمبلی میں تھی اور پھر سولاسیول ہاسپٹل پہنچیں جہاں گودھرا سے کارسیوکوں کی لاشیں لائی گئی تھیں۔ ویاس نے دوہرایا کہ کوڈنانی گاندھی نگر سے صبح تقریباً 8.40 بجے روانگی کے بعد صبح 9 بجے نروڈاگام پہونچیں۔ ایس پی پی نے کہاکہ اُن کے موبائیل ٹاور لوکیشن کے ریکارڈ سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ سولا کے علاقہ کو صبح تقریباً 10 بجے پہونچیں۔ عینی شاہدین کے حلفیہ بیانات کو پیش کرتے ہوئے ویاس نے کہاکہ وہاں کے لوگوں نے کوڈنانی کو نروڈاگام میں صبح کے اوقات میں دیکھا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ کوڈنانی کے خلاف کیس بنیادی طور پر نروڈاگام علاقہ کے باہر تقریر کرتے ہوئے ہجوم کو بھڑکانے سے متعلق ہے۔