احمد آباد ۔ 25 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کے نروڈا پاٹیہ میں 2002 ء کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے 97 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 84 زندہ بچ جانے والے افراد نے آج گجرات ہائی کورٹ کے کارگزار چیف جسٹس کے نام ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس مقدمہ کی سماعت دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔ نروڈا پاٹیہ فسادات کیس کے مجرمین کی اپیلوں کی سماعت فی الحال ہائیکورٹ میں جسٹس روی ترپاٹھی اور جسٹس آر ڈی کوٹھاری پر مشتمل بنچ کر رہی ہے۔ تاہم فسادات کے متاثرین نے کارگزار چیف جسٹس وی ایم سہائے کے نام اپنے مکتوب میں مذکورہ بنچ کی غیر جانبداری پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے اور اندیشہ ظاہر کیا کہ دونوں جج تمام مجرمین کی اپیل قبول کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کیلئے اپنا ذہن بناچکے ہیں۔ رحمت اللہ شیخ اور دیگر 83 افراد نے اپنے دستخط شدہ مکتوب میں اس بنچ کی طرف سے کئے گئے حالیہ فیصلہ پر بھی سوال اٹھایا جس میں ایک مجرم کرپال سنگھ چھابرا کو 26 فروری کو ضمانت منظور کی گئی تھی۔