نئی دہلی ، 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) انڈین اولمپک اسوسی ایشن (آئی او اے) نے آج کہا کہ وہ ریسلر نرسنگ یادو کی پراوین رانا کی جگہ دوبارہ ریو اولمپکس اسکواڈ میں شامل کرنے پر اعتراض نہ ہوگا بشرطیکہ انھیں جاریہ ڈوپ اسکینڈل میں ناڈا (NADA) بے قصور قرار دے۔ رانا کو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) نے 74kg فری اسٹائل کوٹہ والے مقام کیلئے نامزد کیا ہے جبکہ نرسنگ ممنوعہ مادہ کے ٹسٹ میں مثبت پائے گئے۔ نرسنگ کے کیس کی ناڈا ڈسپلنری پیانل سماعت کررہا ہے۔ آئی او اے سکریٹری جنرل راجیو مہتا نے نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو بتایا کہ آئی او اے یوں سمجھئے کہ پوسٹ آفس کی مانند ہے۔ ہم تعاون کا کام کرتے ہیں۔ ہم نے ڈبلیو ایف آئی کی خواہش پر نرسنگ کی جگہ پراوین رانا کو نامزد کیا ، جسے یونائیٹیڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) نے قبول کرلیا ہے۔ اگر ڈبلیو ایف آئی دوبارہ نرسنگ کو ہی ریو گیمز کیلئے بھیجنا چاہے بشرطیکہ ناڈا پیانل سے سازگار فیصلہ سامنے آئے اور اگر انٹرنیشنل فیڈریشن (یو ڈبلیو ڈبلیو) بھی اتفاق کرلے تو ہمیں کیونکر اعتراض ہوگا۔ ہمیں اس میں کوئی مسئلہ نہیں اور ہم ایسی صورت میں نرسنگ کو اولمپکس میں شامل ہونے کی اجازت دیں گے۔ مہتا نے یہ بھی کہا کہ آئی او اے نے 211 رکنی جتھہ بشمول 124 اتھلیٹس کو ریو گیمز کیلئے منظوری دے دی ہے۔ ہندوستانی جتھہ میں 87 ارکان معاون اسٹاف بشمول کوچز کے طور پر شامل رہیں گے۔ 124 اتھلیٹس میں چار ہاکی کھلاڑیاں (مین اور ویمنس ٹیم سے دو، دو) شامل ہیں جنھیں ریزرو کی حیثیت سے نامزد کیا گیا اور وہ اتھلیٹس ولیج کے اندرون قیام نہیں کریں گے۔ اتھلیٹس کی تعداد ایسی صورت میں ایک کم ہوجائے گی جب شاٹ پٹر اندرجیت سنگھ جن کا A نمونہ ممنوعہ مادہ کی جانچ میں مثبت پایا گیا، انھیں ناڈا ریو اولمپکس میں حصہ لینے سے روک دے۔