پٹنہ۔/23جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو آج بہار میں سیکولر فرنٹ کے قیام کے اعلان کے بعد پہلی مرتبہ ایک ہی پلیٹ فارم پر نظر آئے۔ ان دونوں نے بھی بہار انتخابات میں بی جے پی کا ریاست سے صفایا کرنے کا وعدہ کیا۔ دونوں قائدین نے بہار انتخابات کی خاطر آپسی رنجش اور مخاصمت کو فراموش کردیا ہے اور ان کا نشانہ صرف بی جے پی کا صفایا ہے۔ آج لالو پرساد اور نتیش کمار نے ایک دوسرے کے ساتھ انتہائی خوشگوار ماحول میں یہ ملاقات کی۔ ہندوستانی سماگم پروگرام کا بہار کیلئے ایجنڈہ طئے کرنے کے مقصد سے انعقاد عمل میں لایا گیا تھا۔ اس سے پہلے دو مرتبہ دونوں قائدین کی ملاقات کا پروگرام پہلے سے طئے تھا اس کے باوجود وہ ایک ہی پلیٹ فارم پر آنے میں ناکام رہے۔ ان دونوں پروگرامس میں بھی نتیش کمار نے آر جے ڈی کی جانب سے انضمام کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی بناء شرکت نہیں کی تھی۔ تاہم بہار انتخابات کیلئے اس اتحاد کو قطعیت دی جاچکی ہے۔ آج کے پروگرام میں نتیش کمار نے پہلے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر شدید تنقید کی اور اسے ملک میں ذات پات کی سیاست پر عمل کرنے والی بدترین جماعت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہم پر ذات پات کی سیاست کا الزام عائد کرتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ خود بی جے پی کا وجود ذات پات کی سیاست پر قائم ہے۔ وہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے ذات پات کی بنیاد پر اجلاس اور کنونشن منعقد کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کرتی۔ نتیش کمار نے نریندر مودی کو وزارت عظمیٰ امیدوار بنانے پر بطور احتجاج 16جون 2003ء کو بی جے پی کے ساتھ روابط منقطع کرلئے تھے۔ انہوں نے زعفرانی جماعت کے اس دعویٰ کو بھی مضحکہ خیز قرار دیا کہ 2005ء میں این ڈی اے کے بہار میں قتدار پر آنے کے بعد یہاں بہتر حکمرانی یقینی ہوسکی۔ نتیش کمار نے کہا کہ بی جے پی یہاں تک کہ وزارتوں کی جانب سے انجام دیئے گئے اچھے کاموں میں بھی اپنا حصہ ہونے کا دعویٰ کررہی ہے۔ انہوں نے ان دعوؤں کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ نتیش کمار نے بی جے پی پر فرقہ پرستی کا کھیل کھیلنے کا الزام عائد کیا جس کا مقصد اکثریتی فرقہ کے ووٹ حاصل کرنا ہے اور یہ ملک کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔