نتیش کمار کی این ڈی اے سے علیحدگی باعث حیرت نہیں ہوگی

بی جے پی سے اتحاد کے بعد چیف منسٹر بہار خود اپنی شخصیت کھو چکے ہیں : ویرپا موئیلی کا بیان
حیدرآباد 5 جولائی ( پی ٹی آئی ) بی جے پی کی جانب سے چیف منسٹر بہار نتیش کمار کے مفادات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اگر ان کی پارٹی ( جے ڈی یو ) ریاست میں این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرلیتی ہے تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی ۔ سینئر کانگریس لیڈر ایم ویرپا موئیلی نے یہ بات بتائی ۔ سابق مرکزی وزیر نے ادعا کیا کہ جو بھی جماعتیں ‘ بشمول تلگودیشم ‘ شیوسینا اور جے ڈی یو ‘ بی جے پی کے ساتھ گئی ہیں وہ بالکل خوش نہیں ہیں۔ ویرپا موئیلی نے کہا کہ ایک دستوری انتظام ( مخلوط حکومت ) میں فرقہ پرست طاقتیں سکیولر طاقتوں کو برداشت نہیں کرینگی ۔ فرقہ پرست طاقتوں اور سکیولر طاقتوں کے مابین اتحاد ہوتا ہے تو یہ ٹوٹ ہی جائیگا ۔ اس میں پیشرفت نہیں ہوسکتی اور یہی کچھ نتیش کمار کے ساتھ ہو رہا ہے ۔ وہ اپنی شخصیت کھوتے جا رہے ہیں۔ موئیلی نے کہا کہ نتیش کمار چیف منسٹر کی کرسی پر صرف اس لئے ہیں کیونکہ جے ڈی یو ‘ آر جے ڈی اور کانگریس نے اتحاد کیا تھا ۔ ان تمام جماعتوں نے بی جے پی کی مخالفت کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ نتیش کمار نے 2013 میں این ڈی اے سے تعلقات منقطع کرلئے تھے تاہم انہوں نے دوبارہ 2017 میں بی جے پی زیر قیادت اتحاد میں واپسی اختیار کرلی ۔ اس وقت انہوں نے بہار میں عظیم اتحاد سے دوری اختیار کرلی تھی ۔ اس اتحاد میں آر جے ڈی اور کانگریس بھی شامل تھے ۔ نتیش کمار جے ڈی یو کے قومی صدر ہیں۔ موئیلی نے کہا کہ نتیش کمار سے اتحاد کرنے کے بعد بی جے پی ان کے مفادات کو نظر انداز کر رہی ہے ۔ اس سے نتیش کمار کی امیج متاثر ہوکر رہ گئی ہے ۔ اگر وہ این ڈی اے سے علیحدگی اختیار کرتے ہیں تو انہیں کوئی حیرت نہیں ہوگی ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ اس اتحاد سے علیحدہ ہوجائیں گے تو یہ ان کے مفاد میں ہوگا ۔ اس کے علاوہ یہ اس ملک کے سکیولر کاز کے مفاد میں بھی ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے اتحاد میں بقائے باہم ‘ آپسی وجود اور تعاون پوری طرح غائب ہیں۔