یروشلم 26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے اپنی سابقہ دو قومی حل کی پالیسی سے انحراف کے ازالہ کے طور پر فلسطینیوں کی جانب امن کا ہاتھ بڑھانے کی پیشکش کی ہے ۔ انہیں گذشتہ مہینے کے انتخابات میں حیرت انگیز کامیابی کے بعد اب نئی حکومت تشکیل دینے کو کہا گیا ہے ۔ اسرائیل کے صدر رینوین ریولن نے 65 سالہ نتن یاہو کو ایک نئی مخلوط حکومت تشکیل دینے کی اجازت دیدی ہے ۔ یہ نتن یاہو کی قیادت میں چوتھی حکومت ہوگی ۔ صدر اسرائیل نے 17 مارچ کے انتخابات میں نتن یاہو کی کامیابی کو قبول کرلیا ہے ۔ آج ہی صدر اسرائیل کو سرکاری طور پر انتخابی نتائج سے واقف کروایا گیا تھا جن میں ظاہر کیا گیا ہے کہ نتن یاہو کی لیوکڈ پارٹی نے تمام جماعتوں سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ ریولن نے اسرائیل کے اصل ٹی وی اور ریڈیو اسٹیشن پر خطاب کرتے ہوئے بنجامن نتن یاہو کو یہ اجازت دی کہ وہ نئی حکومت تشکیل دینے کا عمل شروع کریں۔ اسرائیل میں کہا جا رہا ہے کہ نتن یاہو کو حالانکہ انتخابات میں کامیابی مل گئی ہے لیکن انہیں مشکلات کا سامنا ضرور کرنا پڑسکتا ہے ۔ ان کے پاس سب سے اولین کام اپنے حلیف ملک امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانا ہے ۔