یروشلم ، 8 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے برسراقتدار مخلوط نے ماہ مئی میں بہت معمولی فرق کی اکثریت کے ساتھ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پہلی مرتبہ آج پارلیمانی رائے دہی ہار گئی۔ یہ ووٹنگ جو سرکاری افسران کے دائرۂ کار سے متعلق فنی مسئلہ پر منعقد کی گئی، حکومت کی بقاء کے جواز کو راست طور پر چیلنج تو نہیں کرتی ہے لیکن اس مخلوط حکومت کی حکمرانی کے چیلنج کو اجاگر کرتا ہے جسے 120 رکنی مقننہ میں محض 61 نشستوں پر قبضہ حاصل ہے۔ اپوزیشن ییش عتید پارٹی کے ایم پی اور خانگی رکن کے بل کے اسپانسر کرین الحرار نے کہا کہ نتن یاہو کی 61 ارکان کے ساتھ مخلوط حکومت کام کاج سے قاصر ہے۔