نئی دہلی۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے اس خبر پر مایوسی ظاہر کی کہ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کی رہائش گاہ میں جاسوسی کے آلات نصب کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’اُمید ہے کہ یہ غلط ہوگا، جمہوریت میں وزراء کے مکانات میں جاسوسی کے آلات نصب نہیں کئے جاتے‘‘۔ وہ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی افطار پارٹی سے خطاب کررہے تھے۔ مبینہ طور پر تمام بات چیت سننے کے آلات نتن گڈکری کی رہائش گاہ سے دستیاب ہوئے تھے۔ علاوہ ازیں مارکنڈے کاٹجو کے بیانات پر اور بدعنوان جج کی تائید کے بارے میں ان کے مکتوب کی روانگی پر پیدا ہونے والے تنازعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک بیکار مسئلہ ہے۔ جب اس وقت کے وزیر قانون ہنس راج بھردواج اور سابق جج سپریم کورٹ سولی سوراب جی اس مسئلہ پر اظہار خیال کرچکے ہیں تو میری جانب سے مزید اضافہ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ منموہن سنگھ نے سہارنپور کے واقعات کی مذمت کی جہاں فرقہ وارانہ فسادات میں 3 جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ موجودہ حکومت کی معاشی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس حکومت کو مزید مہلت کی ضرورت ہے۔