کرایہ میں اضافے کی تجویز، اضافے سے انکار پر پولیس کے ذریعہ تخلیہ کی دھمکی
حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے نبی خانہ مولوی اکبر پتھر گٹی کے کرایہ داروں سے مذاکرات کا آغاز کیا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر منان فاروقی کی قیادت میں وقف بورڈ کے عہدیداروں کی ایک ٹیم گزشتہ دو دن سے ملگیات کے نئے نمبر الاٹ کرنے میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ داروں سے بات چیت کرتے ہوئے اضافی کرایہ کے ساتھ کرایہ نامہ کو قطعیت دی جارہی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی ہدایت پر وقف بورڈ کے عہدیداروں نے نبی خانہ مولوی اکبر کے کرایہ جات میں اضافے کی مہم شروع کی ہے۔ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافے کے لیے خصوصی مہم شروع کی گئی ہے جو معاہدے کی تکمیل تک جاری رہے گی۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے کہا کہ جو کرایہ دار اضافی کرایہ کے ساتھ معاہدے پر تیار نہیں ہوں گے انہیں تخلیہ کی نوٹس دی جائے گی۔ پولیس میں ایف آئی آر کے ذریعہ تخلیہ کی کارروائی شروع ہوگی۔ وقف بورڈ کی ٹیم نے تقریباً 320 ملگیات کی نشاندہی کی ہے جن کا کرایہ انتہائی معمولی ہے۔ گزشتہ کئی برسوں سے کرایہ دار اضافے سے انکار کررہے تھے۔ نبی خانہ مولوی اکبر اور مکہ مدینہ علی الدین وقف کے معائنے کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ کرایہ داروں نے سب لیز پر دوسرے افراد کو زائد رقومات کے ساتھ ملگیاں حوالے کردی ہیں۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے بتایا کہ معمولی کرایوں کے سبب بورڈ کو لاکھوں روپئے کا نقصان ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے مارکٹ ریٹ کے مطابق کرایہ پر اصرار کرنے کے بجائے موجودہ معمولی کرایہ میں اضافے کی پیشکش کی ہے۔ اسی دوران ایک ہی شخص کے تحت 100 سے زائد ملگیات کا معاملہ عہدیداروں کے لیے الجھن کا باعث بن چکا ہے۔ وقف بورڈ یہ طے کرنے سے قاصر ہے کہ اس شخص کے خلاف کیا کارروائی کی جائے جس نے بورڈ میں ملی بھگت کے ذریعہ 100 سے زائد ملگیات حاصل کرلی ہے۔