ناگیشور راؤ کی عنقریب کانگریس میں شمولیت

حیدرآباد ۔ 4 نومبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس قائد سابق رکن قانون ساز کونسل پی ناگیشور راؤ نے کانگریس کی رکن راجیہ سبھا رینوکاچودھری سے ملاقات کرنے کے بعد ٹی آر ایس سے استعفیٰ دیدیا اور بہت جلد راہول گاندھی سے ملاقات کرتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ تلنگانہ میں انتخابی تیاریوں کا عملاً آغاز ہوگیا ہے۔ ریونت ریڈی کے بشمول دوسرے تلگودیشم قائدین کی کانگریس میں شامل ہونے کے بعد قائدین سیاسی وفاداریاں تبدیل کررہے ہیں۔ ٹی آر ایس کے قائد سابق رکن قانون ساز کونسل پی ناگیشور راؤ نے کانگریس کی مشیر قائد و رکن راجیہ سبھا رینوکا چودھری سے ملاقات کی۔ مقامی سیاسی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے بعد اپنا مکتوب استعفیٰ ٹی آر ایس صدر کو روانہ کردیا اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے پالیسیاں ٹھیک نہیں ہیں۔ ٹی آر ایس میں انہیں گھٹن محسوس ہورہی تھی۔ سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کرنے اور غریب عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کے بجائے چیف منسٹر کے سی آر صرف مٹھی بھر افراد کی ترقی و بہبود کیلئے کام کررہے ہیں۔ کے سی آر کی انداز کارکردگی سے وہ ناخوش ہیں۔ جن امیدوں سے علحدہ تلنگانہ ریاست حاصل کیا گیا تھا ان خوابوں کو پورا کرنے میں ٹی آر ایس حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ وہ بہت جلد دہلی پہنچ کر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی سے ملاقات کریں گے اور سرکاری طور پر کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے۔
بی ناگیشور راؤ نے کہا کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں اسمبلی حلقہ کھمم سے مقابلہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ضلع کھمم کانگریس پارٹی کے قائدین کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے ضلع میں پارٹی کو مستحکم بنانے کیلئے جدوجہد کریں گے۔ کانگریس کی رکن راجیہ سبھا رینوکا چودھری اور ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملوبٹی وکرامارک کے علاوہ دوسرے قائدین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا وہ ذہن تیار کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ اور بھی کئی قائدین کانگریس پارٹی میں شامل ہوں گے۔ وہ بہت جلد ناموں کا انکشاف کریں گے۔