ذخیرہ آب میں پانی کی سطح میں کمی پر واٹر بورڈ کے اقدامات
حیدرآباد 7 مئی (سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کے لئے پینے کے پانی کے ایک اہم ذریعہ کرشنا (ناگر جنا ساگر) میں پانی کی سطح میں ہر گزرتے دن کے ساتھ ہورہی کمی کی وجہ سے حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے ناگر جنا ساگر کی ڈیڈ اسٹوریج لیول سے پانی حاصل کرنے کے لئے 10 ایمرجنسی پمپس لگانے کے اقدامات کئے ہیں۔ شہر کے لئے پانی حاصل کرنے کے لئے 600HP کے پانچ پمپ موٹرس اور 300HP کے مزید پانچ پمپ موٹرس نصب کئے جائیں گے۔ ناگر جنا ساگر میں 510 پلس فیٹ کی منیمم ڈرا ڈاؤن لیول LMDOU کو برقرار رکھنا مشکل ہے اس لئے واٹر بورڈ نے ہنگامی انتظامات کرتے ہوئے 10 ایمرجنسی پمپس نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ موسم گرما میں پانی کا بحران پیدا نہ ہو۔ جب پانی کی سطح 510 فیٹ تک کم ہوجائے تو ایمرجنسی پمپنگ کے سوائے کوئی دوسرا متبادل راستہ نہیں ہوتا ہے۔ اس ذخیرہ آب میں پانی کی 312.045 ٹی ایم سی کپاسٹی کے ساتھ 590 فیٹ کی پوری سطح آب کے مقابل فی الوقت فل ریزروائر لیول (ایف آر ایل) سطح 512.80 فیٹ ہے۔ 136.473 ٹی ایم سی پانی کی دستیابی کے ساتھ پینے کے پانی کے چار ذرائع سے حیدرآباد کو یومیہ سربراہ کئے جانے والے 470 ملین گیلن پانی میں تقریاً 270MGD ناگرجنا ساگر (کرشنا) سے کرشنا ڈرنکنگ واٹر سپلائی اسکیم کے ذریعہ سربراہ کیا جاتا ہے۔ تلنگانہ اریگیشن اینڈ کمانڈ ایریا ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ نے واٹر بورڈ کو اس ذخیرہ آب میں اگر پانی کی سطح 510 فیٹ سے کم ہوجائے تو پانی حاصل کرنے کے لئے ایمرجنسی پمپس نصب کرنے کی اجازت دی ہے۔ چنانچہ واٹر بورڈ کی جانب سے ایمرجنسی پمپنگ موٹرس تنصیب کرنے کے لئے ٹنڈر طلب کئے جائیں گے اور اس پورے عمل کے لئے ایک ماہ سے زائد وقت درکار ہوگا۔ واٹر بورڈ نے ایمرجنسی پمپنگ موٹرس کی تنصیب کے لئے 2.80 کروڑ روپئے منظور کئے ہیں۔