تلنگانہ جلد ہی کانگریس سے پاک ریاست بن جائے گی ۔ ٹی آر ایس قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /25 جنوری ( سیاست نیوز ) الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پر کانگریس کے اعتراض اور شبہات کے اظہار پر ٹی آر ایس قائدین بھڑک اٹھے ہیں اور کانگریس کے اعتراض کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شکست کے خوف سے پریشان اور مستقبل میں ناکامی کے خوف سے کانگریس بے بنیاد ا لزامات لگا رہی ہے ۔ ایم پی پی نرسمہا گوڑ اور ایم ایل سی سرینواس ریڈی نے آج تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ اب وہ دن دور نہیں جب تلنگانہ کانگریس سے پاک ریاست بن جائے گی ۔ ٹی آر ایس قائدین نے عوام کو قومی یوم رائے دہندگان کی مبارکباد پیش کی اور کہا کہ جمہوریت میں ووٹ ایک نعمت ہے اور اس دستوری حق سے جمہوریت کی بقا ہوتی ہے تاہم کانگریس قائدین اس عمل کو بھی سیاسی رنگ دے رہے ہیں ۔ ان قائدین نے کہا کہ چند افریقی ممالک میں جمہوریت نہیں ہے ۔ ہندوستان میں جب الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو رائج کیا گیا تھا عالمی سطح پر اس کی ستائش کی گئی اور اس کی مثال لی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں لیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو کانگریس ہی نے رائج کیا اور اب کانگریسی کی مخالفت معنی خیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین شکست کے خوف سے اوچھی سیاست کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مقامات پر اعتراض کیا جارہا ہے جہاں سے ٹی آر ایس کامیاب ہوئی ۔ جبکہ کانگریس کے کامیاب حلقوں پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ٹی آر ایس کو محصلہ ووٹ میں 15 فیصد کا فرق ہے ۔ انہوں نے فیڈرل فرنٹ پر اعتراض اور تنقیدوں مسترد کردیا اور کہا کہ قومی سطح پر غیر کانگریس اور غیر بی جے پی محاذ بنے گا ۔ قومی سطح پر کے سی آر اہم رول ادا کریں گے ۔ انہوں نے کانگریس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا محاسبہ کریں تلنگانہ میں ساتھ مقابلہ کرنے والے کانگریس اور تلگودیشم آندھراپردیش میں کیوں علحدہ مقابلہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ لوک سبھا انتخابات میں شکست کے خوف سے کانگریس پریشاں ہے چونکہ تمام سروے تلنگانہ میں ٹی آر ایس کے حق ہیں ۔