ناٹو کے اتحادیوں نے امریکہ کی سرزنش کی

واشنگٹن، 10 جولائی (رائٹر) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اس ہفتے بروسیلز میں یوروپی ممالک کے قائدین کے اجلاس سے ٹھیک پہلے شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم ( ناٹو) کے رکن ممالک کو امریکہ کے ساتھ تجارتی سرپلس اور اس تنظیم کے لئے زیادہ مقدار میں تعاون و امدادنہیں دینے کے لئے سرزنش کی ہے ۔ناٹو سربراہی اجلاس میں حصہ لینے کے لئے روانہ ہونے سے پہلے انہوں نے کل شام کہا کہ رکن ممالک اس تنظیم کے لئے مناسب مقدار میں تعاون نہیں کر رہے ہیں اور امریکہ کے ساتھ ان کی تجارت پالیسیوں میں بھی غلطیاں ہیں ۔انھوں نے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہا "کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں امریکہ ،ناٹو پر زیادہ فنڈز خرچ کر رہا ہے اور یہ مناسب نہیں ہے اور کسی بھی صورت میں قابل قبول بھی نہیں ہے ۔جب سے میں نے ذمہ داری سنبھالی ہے ، ان ممالک کی جانب سے کئے جانے والے تعاون کا حصہ بڑھا ہے لیکن انہیں مزید بڑھانا چاہئے ”۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ امریکہ کے ساتھ یوروپی ممالک کا سرپلس کاروبار ہے . انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔قابل غور ہے کہ وہ ناٹو کا شروع سے ہی تنقید کر رہے ہیں اور 2016 میں اپنے انتخابی مہم کے دوران انہوں نے اس تنظیم کے بارے میں کافی باتیں کہی تھیں۔ان کا ماننا ہے کہ اس تنظیم کے دفاعی انتظامات پر امریکہ زیادہ فنڈز خرچ کر رہا ہے جو ایک طرح سے اس پر بوجھ ہے ۔اس وقت امریکہ ناٹو کا ستر فیصد خرچ برداشت کر رہا ہے اور دیگر ناٹو رکن ممالک نے 2024 تک ہر سال اپنی جی ڈی پی کی دو فیصد فنڈز دینے کا فیصلہ لیا ہے . لیکن ا سپین اور جرمنی کی جانب سے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے ۔