نامپلی اسمبلی حلقہ میں پانچ ہزار رائے دہندوں کا دو مقامات پر اندراج

کانگریس قائد فیروز خان نے ثبوت چیف الیکٹورل آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر نامپلی کو پیش کیا ‘ عہدیداروں کا اظہار حیرت

حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) انتخابات میں بوگس رائے دہی سے کامیابی حاصل کرنے کی سازش کا حلقہ اسمبلی نامپلی میں پتہ چلا جہاں تقریباً 5 ہزار سے زائد نام انتخابی فہرست میں دوبارہ شامل کئے گئے جو پہلے ہی موجود ہیں۔ حلقہ نامپلی کے کانگریسی قائد اور پارٹی ٹکٹ کے مضبوط دعویدار محمد فیروز خاں نے ان دھاندلیوں کا پردہ فاش کیا اور چیف الیکٹورل آفیسر بنور لال اور ریٹرننگ آفیسر حلقہ اسمبلی نامپلی رویندر بابو کو حقائق سے واقف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ 3 تا 5 ہزار نام ایسے ہیں جو ایک ہی نام کے ساتھ مختلف پولنگ بوتھس پر شامل ہیں۔ انہوں نے ثبوت کے طور پر فہرست رائے دہندگان اور ان کی تصاویر کی تفصیلات بھی عہدیداروں کو پیش کیں۔ دیکھا یہ گیا ہے کہ نام اور تصویر تو ایک ہی ہے لیکن پولنگ اسٹیشن نمبر، عمر اور تاریخ پیدائش مختلف ہے۔ اکثر رائے دہندوں کے والد اور شوہر کے نام کسی قدر تبدیل کئے گئے ہیں۔ تاہم مکان کا پتہ ایک ہی ہے۔ فہرست رائے دہندگان میں شامل کی گئی تصاویر بھی ایک ہی ہیں لیکن انہیں دوسرے پولنگ اسٹیشن میں بھی درج کرایا گیا ہے۔ اس طرح بڑے پیمانے پر بوگس رائے دہی کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ یادداشت میں فیروز خاں نے کہا کہ دھاندلی کے ذریعہ کامیابی کی کوشش کو روکنے فوری اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی جماعت نے بوگس ناموں کی شمولیت کے ذریعہ حقیقی رائے دہندوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش کی ہے۔ چیف الکٹورل آفیسر نے فہرست کا مشاہدہ کرتے ہوئے ان دھاندلیوں پر حیرت کا اظہار کیا اور اس معاملہ کو تحقیقات کیلئے ریٹرننگ آفیسر حلقہ نامپلی سے رجوع کیا۔

فیروز خاں نے الزام عائد کیا کہ مقامی جماعت ہمیشہ بوگس رائے دہی سے کامیابی حاصل کرتی آرہی ہے اور معصوم نوجوانوں کو بوگس رائے دہی کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نامپلی حلقہ میں تقریباً 6 ہزار سے زائد بوگس رائے دہی کی جاتی ہے۔ لہذا فیروزخاں نے ہر پولنگ اسٹیشن پر سی سی کیمروں کی تنصیب کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بوگس رائے دہی کیلئے عام طور پر خواتین کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں حالانکہ یہ مذہبی اور اخلاق اعتبار سے مناسب نہیں۔ انہوں نے بوگس رائے دہی کو روکنے فوری اقدامات کرنے اور انتخابی فہرست سے ان ناموں کے اخراج کا مطالبہ کیا ۔ فیروز خاں نے کہا کہ انہیں نامپلی حلقہ کے عوام کی مکمل تائید حاصل ہے اور عوامی خدمات کی بنا پر ہی رائے دہندوں نے انہیں منتخب کرنے کا من بنالیا ہے جس سے دیگر جماعتیں بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بوگس رائے دہی اور دیگر دھاندلیوں کی روک تھام کیلئے اپنے حامیوں کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گے اور رائے دہی کے دن بہر صورت اس طرح کی سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے عوام کی خدمت کے جذبہ کے تحت انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور عوام یہی چاہتے ہیں کہ انہیں ایسا نمائندہ ملے جو ہمیشہ ان کے مسائل کی یکسوئی کیلئے دستیاب رہے۔