نامزد عہدوں پر تقررات کاعمل کچھ دن کے لیے موخر

عہدوں کی امید رکھنے والے کئی ٹی آر ایس قائدین کو مزید انتظار کرنا پڑے گا
حیدرآباد ۔ یکم   نومبر  (سیاست نیوز) اقلیتی اداروں پر تقررات کے خواہشمند ٹی آر ایس قائدین کو مزید کچھ دن انتظار کرنا پڑسکتا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے نامزد عہدوں پر تقررات کے عمل کو کچھ دن کیلئے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں اقلیتی ادارے بھی شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے اگرچہ موزوں شخصیتوں کی فہرست حاصل کرلی ہے ، تاہم ناموں کو قطعیت دینے کے سلسلہ میں ابھی تک کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ ابتداء میں چیف منسٹر چاہتے تھے کہ دیوالی کے موقع پر بعض اداروں پر تقررات کا عمل مکمل کرلیا جائے۔ تاہم لمحہ آخر میں اس معاملہ کو ٹال دیا گیا۔ بتایا جاتاہے کہ غیر اقلیتی اداروں پر تقررات کے سلسلہ میں مختلف گوشوں سے جو نمائندگیاں وصول ہورہی ہیں، ان پر مشاورت کیلئے ریاستی وزراء کے ٹی آر ، ہریش راؤ اور رکن پارلیمنٹ کویتا کو مدعو کیا جائے گا ۔ اس  کے علاوہ بعض وزراء اور پارٹی کے قومی سکریٹری جنرل ڈاکٹر کیشو راؤ بھی مشاورت میں شامل ہوسکتے ہیں۔ حکومت کیلئے تقررات میں تاخیر کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ بعض ارکان اسمبلی و کونسل بھی سرکاری اداروں کے عہدوں کی دوڑ میں شامل ہوچکے ہیں۔ ریاستی کابینہ میں شمولیت کے امکانات کو موہوم دیکھتے ہوئے کئی ا رکان مقننہ نے خود کو صدرنشین مقرر کرنے کی درخواست کی ہے۔ اقلیتی اداروں میں بھی دو ادارے ایسے ہیں جن پر ارکان مقننہ نے اپنی دعویداری پیش کی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر سے قربت رکھنے والے دو وزراء نے اقلیتی فینانس کارپوریشن کے صدرنشین کے عہدہ کیلئے اپنے حامیوں کے نام پیش کئے ہیں۔ اس کے علاوہ چیف منسٹر نے کھمم سے تعلق رکھنے والے ایک قائد اور سدی پیٹ سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی کو بھی اہم عہدے کا تیقن دیا ہے۔ یہ صحافی فی الوقت پارٹی کے ٹی وی چیانل میں اہم عہدہ پر فائز ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے انہیں راجیہ سبھا یا پھر کسی اہم کارپوریشن کا صدرنشین مقرر کرنے کا تیقن دیا ہے۔ اقلیتی اداروں میں اقلیتی فینانس کارپوریشن ، اردو اکیڈیمی اور حج کمیٹی کے لئے دعویداروں کی طویل فہرست ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مقامی سیاسی جماعت نے بھی ایک ادارہ پر اپنی دعویداری پیش کردی ہے۔ وقف بورڈ کے انتخابات کی تیاریوں کا بھی جلد آغاز ہوسکتا ہے کیونکہ ہائی کورٹ نے 11 ڈسمبر تک وقف بورڈ کی تشکیل کی ہدایت دی ہے۔ عہدوں کے خواہشمند قائدین روزانہ منسٹرس کوآرٹرس میں اپنے متعلقہ وزیر کے پاس حاضری دے رہے ہیں۔ منسٹرس کوارٹرس میں شہر اور اضلاع سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں افراد روزانہ دکھائی دے رہے ہیں، جس سے وزراء کے کام کاج میں رکاوٹ پیدا ہورہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اقلیتی اداروں پر تقررات کے سلسلہ میں ڈپٹی چیف منسٹر کی سفارش اہمیت کی حامل رہے گی کیونکہ چیف منسٹر نے انہیں یہ ذمہ داری دی ہے۔