نالوں پر غیر مجاز قبضہ جات کو برخواست کرنے بلدیہ کی پہل

اندرون دو یوم خصوصی مہم پر غور، نالوں پر سلاب ڈالنے کی ہدایت
حیدرآباد 21 جون (سیاست نیوز) شہر میں موجود نالوں پر غیر مجاز قبضہ جات کو ختم کرنے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد متحرک ہوتی نظر آرہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ ایک برس کے دوران 775 قبضہ جات کی برخاستگی کے بعد بلدی عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ اِس سال مزید قبضہ جات کو برخاست کرنے کیلئے خصوصی مہم چلائی جائے۔ بارش کے پانی کے نالوں پر کئے گئے قبضوں کی برخاستگی کے ذریعہ نالوں کی صفائی کو یقینی بنانے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اعلیٰ عہدیداروں نے جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے دونوں شہروں کے مختلف مقامات پر کئے گئے ناجائز قبضوں کے متعلق تفصیلات حاصل کیں۔ بتایا جاتا ہے کہ نشاندہی کردہ 2452 قبضہ جات میں سے سال گزشتہ 775 قبضہ جات کی برخاستگی عمل میں لائی گئی اور اِس سال موسم باراں کے عروج پر پہونچنے سے قبل مزید قبضوں کو برخاست کرنے کا منصوبہ ہے۔ نالوں کی صفائی اور بارش سے قبل اُنھیں بہتربنانے کے لئے کروڑہا روپئے جی ایچ ایم سی کی جانب سے خرچ کئے جاتے ہیں لیکن اُس کے باوجود نالوں پر کئے جانے والے ناجائز قبضوں کے سبب اندرون ایک برس نالوں کی حالت ابتر ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے گھروں میں پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہونے لگتی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اعلیٰ عہدیداروں نے جاریہ سال نالوں کی صفائی کو بہتر بنانے کے علاوہ قبضوں کی برخاستگی کے ساتھ جن نالوں پر سلاب موجود نہیں ہے اُن نالوں پر سلاب ڈالنے کا تخمینہ لگانے کی بھی ہدایت دے رکھی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ فی الحال 977 ایسے قبضہ جات ہیں جنھیں فوری طور پر برخاست کیا جانا ناگزیر ہے بصورت دیگر تیز بارش کے نتیجہ میں نہ صرف پانی کے گزرنے میں دشواری ہوگی بلکہ نالوں پر موجود قابضین کی جانوں کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ اِسی لئے آئندہ دو یوم کے دوران جی ایچ ایم سی کی جانب سے بڑے پیمانہ پر مہم چلاتے ہوئے نالوں پر موجود قبضہ جات کی برخاستگی عمل میں لائی جائے گی۔