پٹنہ ۔ 29 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) دارالحکومت پٹنہ میں 3 اکٹوبر کو پیش آئے بھگدڑ میں 33 افراد کی ہلاکت کے واقعہ کی تحقیقاتی کمیٹی نے یہ رپورٹ دی ہے کہ ہجوم سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کے فقدان اور ناقص بنیادی سہولیات کے علاوہ ڈیوٹی سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی غیرحاضری چند ایک وجوہات میں ایک ہیں جس کی وجہ سے مذکورہ واقعہ پیش آیا تھا ۔ پرنسپال سکریٹری محکمہ داخلہ امیر سبحانی نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ انتظامات میں کئی ایک نقائص تھے جس کی وجہ سے بھگدڑ کو بروقت روکنے میں کامیابی نہیں ہوسکی ۔ واقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ضلع انتظامیہ ، پولیس نظم و نسق ، پٹنہ میونسپل کارپوریشن اور ٹریفک پولیس مذکورہ واقعہ کے ذمہ دار ہیں۔ ریاستی حکومت نے واضح رہے کہ پرنسپال سکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ امیر سبحانی اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس ( ہیڈکوارٹر) گپتیشور پانڈے پر مشتمل 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ مسٹر سبحانی نے بتایا کہ پٹنہ میں گاندھی میدان کے جنوبی باب الداخلہ پر اس وقت بھگدڑ مچ گئی تھی جب 3اکٹوبر کو راون ودھ پروگرام منعقد کیا جارہا تھا جس میں 33 افراد کی موت ہوگئی تھی۔ انھوں نے اس واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی میدان میں ہجوم سے نمٹنے کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی اور وہاں پر ہائی ماس لائیٹس بھی کام نہیں کررہے تھے اور بیشتر اعلیٰ عہدیدار بھی غیرحاضر تھے ۔ عوام کا ہجوم امڈ پڑنے سے میدان کی گیٹس کو نقصان پہنچا اور شرکاء کو بہ آسانی باہر نکلنے کیلئے ٹریفک پولیس کاانتظام بھی صحیح ڈھنگ سے نہیں کیا گیا۔