ناراض قائدین کو منانے سکریٹری کانگریس کی آمد

حیدرآباد /2 جنوری (سیاست نیوز) ناراض کانگریس قائدین کو منانے ہائی کمان نے اے آئی سی سی سکریٹری آر سی کانتیا کو حیدرآباد روانہ کیا ہے۔ 3 جنوری سے اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہے، تاہم تین دن قبل چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے وزیر سیول سپلائز و امور مقننہ ڈی سریدھر بابو کا قلمدان تبدیل کرکے کمرشیل بینکس کا قلمدان انکے سپرد کردیا، جبکہ امور مقننہ کی ذمہ داری مخالف تلنگانہ وزیر شیلجہ ناتھ کے حوالے کی جس پر سریدھر بابو ناراض ہو گئے اور نیا وزارتی قلمدان قبول کرنے سے انکار کرکے وہ وزارت سے بھی مستعفی ہوچکے ہیں ۔ چیف منسٹر کے فیصلہ سے تلنگانہ کے دیگر وزراء اور کانگریس قائدین بھی ناراض ہیں

اور گورنر ای ایس ایل نرسمہن سے ملاقات کرکے شکایت کی۔ علاوہ ازیں تلنگانہ کی تشکیل کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کرکے کانگریس ہائی کمان سے اس کی شکایت کی، جس پر پارٹی قیادت نے آر سی کانتیا کو حیدرآباد روانہ کیا۔ انھوں نے حیدرآباد پہنچتے ہی ناراض وزیر ڈی سریدھر بابو سے ملاقات کی اور انھیں مشورہ دیا کہ کل سے اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث شروع ہو رہی ہے، لہذا اس موقع پر کوئی سخت فیصلہ نہ کریں، بلکہ مباحث کو نتیجہ خیز بنانے میں تعاون کریں، تاکہ مرکز کو علحدہ ریاست کی تشکیل میں آسانی ہو سکے۔ انھوں نے تلنگانہ کے سینئر وزیر کے جانا ریڈی سے بھی ملاقات کی اور ناراض قائدین کو منانے ان سے تعاون طلب کیا۔ اسی دوران اے آئی سی سی سکریٹری سے تلنگانہ کے دیگر کانگریس قائدین نے ملاقات کی اور ہائی کمان کے فیصلہ کے باوجود چیف منسٹر کی مخالف تلنگانہ سرگرمیوں سے واقف کرایا اور ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا۔