حیدرآباد۔/31 اکٹوبر،( سیاست نیوز) چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس کے جوشی ناراض آئی اے ایس آفیسرس کو سمجھانے اور منانے کیلئے آج میدان میں کود پڑے اور کانگریس کے قائد سابق آئی اے ایس عہدیدار کے راجو پر آئی اے ایس عہدیداروں کو حکومت کے خلاف بغاوت کرنے کیلئے مشتعل کرنے کے شکوک کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ ایس سی، ایس ٹی ، بی سی اور اقلیتی طبقات کے 20 سے زائد آئی اے ایس عہدیداروں نے ایک اجلاس طلب کیا۔ ترقی اور دیگرمعاملات میں ہونے والی ناانصافیوں کا جائزہ لیا۔ انتخابات سے عین قبل منعقد کیا گیا یہ اجلاس کافی اہمیت کا حامل بن گیا۔ اور دیکھتے ہی دیکھتے موضوع بحث بن گیا۔ سیاسی جماعتوں نے بھی کارگذار حکومت کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا۔ حالات کو مزید بگڑنے سے قبل آج چیف سکریٹری ڈاکٹر ایس کے جوشی نے مداخلت کی اور ناراض آئی اے ایس عہدیداروں کو سمجھانے بجھانے کی کوششوں کا آعاز کردیا۔ اس سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر آئی اے ایس عہدیدار مرلی کے علاوہ مزید 2 آئی اے ایس عہدیداروں کو طلب کرتے ہوئے ان سے بات چیت کی۔ آئی اے ایس عہدیداروں نے ان سے ہونے والی ناانصافیوں سے چیف سکریٹری کو واقف کرایا۔ تاہم ایس کے جوشی نے کانگریس کے قائد سابق آئی اے ایس عہدیدار کے راجو کی حوصلہ افزائی سے ہی آئی اے ایس عہدیداروں کی جانب سے ناراضگی کا اظہار کرنے کے شکوک کا اظہار کیا۔