ناراضگی کو کچلنے سے جمہوریت کی روح انحطاط کا شکار

حق ناراضگی تکثیریت کا لازمی حصہ ،نائب صدرجمہوریہ محمد حامد انصاری کا بیان
نئی دہلی ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) نائب صدرجمہوریہ محمد حامد انصاری نے تکثیری ملک جیسے ہندوستان میں حق ناراضگی کی بھرپور تائید کرتے ہوئے کہا کہ ناراضگی کو کچلنے کی کوششوں سے جمہوریت کی روح انحطاط پذیر ہوجاتی ہے۔ حامد انصاری کا یہ تبصرہ مسلمانوں کی ترقی کیلئے بھرپور وکالت کے چند دن بعد منظرعام پر آیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کے نظریہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کی کامیابی کیلئے مسلمانوں کی ترقی ناگزیر ہے۔ رام منوہر لوہیا یادگاری قومی لکچر کل گوالیار میں دیتے ہوئے حامد انصاری نے کہا کہ جمہوری معاشرہ میں جیسا کہ ہمارا ہے مختلف خیالات تکثیریت کے لازمی اجزاء ہیں۔ ان معنوں میں حق ناراضگی ہمارا فرض بن جاتا ہے اور اس کو دبا دینے کی کسی بھی کوشش سے جمہوریت کی روح انحطاط پذیر ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناراضگی کا اظہار بیشک اجتماعی تکثیریت کا ایک حصہ ہے اور یہ اصول اختلاف رائے کے اظہار میں دوسروں کی معلومات شامل کرنے کا نتیجہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کی ترقی کی تاریخ کے ساتھ انصاف اسی صورت میں ہوسکتا ہے جبکہ ہم ناراضگی کی معلومات رکھتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حق ناراضگی کو سپریم کورٹ نے بھی قبول کیاہے بشرطیکہ جائز ناراضگی ہو اور جانبدارانہ یا غیر متناسب اور حد سے زیادہ نہ ہو۔