نابینا گداگرخاتون 3ملین ریال کی مالک

جدہ ۔16مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب میں ایک نابینا خاتون گداگر کی اچانک موت واقع ہوگئی۔ اس نے اپنے پیچھے تین ملین سعودی ریال نقدی ‘ زیورات اور سونے کی لاگت ایک ملین ریال کے علاوہ چار بنگلے چھوڑ گئی ہیں ۔ اس گداگرخاتون کا کوئی وارث نہیں ہے ۔لہذا اس نے اپنی ساری جمع پونجی ضرورت مندوں میں تقسیم کرنے وصیت کی ہے۔

عائیشہ نامی اس خاتون گداگر کی دیکھ بھال کرنے والے احمد سعیدی نے بتایا کہ اس نے اپنی وصیت میرے حوالے کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس کی تمام رقم اور جائیدادیں ضرورتمند لوگوں میں تقسیم کی جانی چاہیئے ۔احمدسعیدی نے بتایا کہ انہوں نے اس وصیت کی اطلاع حکام کو پہنچادی ہے لیکن وہاںسے کوئی جواب نہیں آیا ہے ۔ انہوں نے گداگر خاتون کی وصیت پر عمل کرنے کیلئے تمام جمع پونجی پوری نیک نیتی کے ساتھ محفوظ کرلی ہے ۔ اس میں نقد رقم کے علاوہ زیوارت اور سونا بھی شامل ہیں ۔ البلاد کی سڑک پر برسوں بھیگ مانگنے والی اس خاتون کے اچانک انتقال کرجانے کے بعد میں اس کی وصیت پرعمل کرنے نیک نیتی کا مظاہرہ کررہا ہوں ۔

میں نے پولیس اور عدالت کو بیان دیا ہے اور ان سے وعدہ لیا ہے کہ سعودی حکام ہی ضرورتمندوں میں یہ رقم تقسیم کرے ۔ احمد سعیدی نے کہاکہ عائیشہ گذشتہ 50سال سے البلاد کی سڑک پر اطراف و اکناف کے مکانوں سے بھیگ مانگ کر اپنا گذارا کررہی تھی ۔ جب میں لڑکا تھا‘تب سے اسی علاقہ میں اُسے بوڑھی ہوتے دیکھا ہوں ۔ یہ خاتون اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ رہتی تھی وہ بھی گداگر تھیں۔ انہیں زیادہ تر تعطیلات کے دوران خیرات ملتی تھی ۔ والدہ اور بہن کے انتقال کے بعد اس کو ملنے والی خیرات میں اضافہ ہوگیا ۔ ایک دن مجھ سے اس نے کہا تھا کہ وہ ملینر بن گئی ہیں ۔

تب ہی انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ وہ اب بھیک مانگنا چھوڑ دیں ‘اس نے انکار کردیا ۔ ایک مرتبہ اس سے ملنے والے سونے کو فروخت کرنے میں بھی میں نے مدد کی تھی۔ عائیشہ نے مرتے وقت وصیت نامہ حوالے کیا ۔ البلاد کے میئر طلعت غیتی نے کہا کہ اس کیس کو حکام کی جانب سے نمٹا جائے گا ۔ انہوں نے احمد سعیدی کی جانب سے کوئی رقم ملنے کی تردید کی ۔